ارریہ شہر میں دو گیس ایجنسی ہیں، جو عوام کو گیس فراہم کرتی ہے حالانکہ شروعاتی دنوں میں یہ دونوں گیس ایجنسی رہائشی علاقوں سے دور تھا لیکن شہر جیسے جیسے توسیع ہوتا گیا لوگ گیس گودام کے پاس بھی زمین خریداری کر مکان بنانے لگے۔
گیس گودام کے قریب بنے گھر حفاظتی نقطہ نظر سے کسی بھی طرح محفوظ نہیں ہے اور نہ گیس گودام کے قریب گھر بنانے والوں نے اس کا خیال رکھا، جبکہ گائیڈ لائن کے مطابق گیس گودام رہائشی علاقوں سے دور ہونا چاہیے۔
نیشا گیس ایجنسی کا گودام بس اسٹینڈ سے جنوب فور لین شاہراہ کے کنارے ہے، تو اسٹار گیس ایجنسی کا گودام ارریہ رانی این ایچ 327 کے قریب شیو پوری محلہ میں ہے۔
کسی بھی ناگزیر حالات کے وقت حالات سے مقابلہ کے لئے ضروری انتظام جیسے گودام کے پاس آگ بجھانے کے لئے بالو، فائربریگڈ، پانی وغیرہ کا انتظام ہونا چاہیے جو ان دونوں گیس ایجنسی کے پاس نہیں ہے، جبکہ ابھی تک ان دونوں ایجنسیوں میں کوئی حادثہ پیش نہیں آیا ہے۔
وہیں دوسری جانب شہر ہی نہیں دیہی علاقوں میں بھی بچولیہ گیس کی بلیک میلنگ کر بڑے گیس سے چھوٹے گیس میں گیس میں ریفلنگ کا کام بے خوف ہو کر کر رہے ہیں، جس سے کبھی کوئی بڑا حادثہ ہو سکتا ہے۔
باوجود اس کے ضلع انتظامیہ سطح سے اس پر روک لگانے کے لئے باضابطہ کوئی معقول انتظام اب تک نہیں کئے گئے ہیں، حالانکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ابھی یہ کام ماند پڑا ہے۔
جانکاروں کے مطابق دو سال قبل تک ضلع انتظامیہ کی جانب سے بلیک میلنگ کر گیس بھرنے والوں کے خلاف پولس سخت کارروائی کرتی تھی، کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا اور کچھ پر مقدمہ بھی درج ہوا، مگر حال کے دنوں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے ایسی کوئی کارروائی اب تک نہیں ہوئی ہے جس سے یہ کام پھل پھول رہا ہے۔