اردو

urdu

مدارس ویتیم خانے مالی تنگی کا شکار

غریب مسلمانوں کے بچے بڑی تعداد میں ملک بھر میں پھیلے مدارس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور ان مدرسوں کا انحصارعوامی چندوں پر ہوتا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے دوران چندہ نہ ملنے سے مدرسے مالی تنگی کلا شکار ہو رہے ہیں۔

By

Published : Apr 30, 2020, 3:14 PM IST

Published : Apr 30, 2020, 3:14 PM IST

لاک ڈاون کے سبب مدارس ویتیم خانے بھی مالی تنگی کا شکار
لاک ڈاون کے سبب مدارس ویتیم خانے بھی مالی تنگی کا شکار

بہار کے ضلع بھاگلپور میں واقع ایک یتیم خانہ کے ناظم حافظ منت اللہ انصاری کافی تذبذب میں ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن کے باعث بگڑتی معاشی حالت سے یتیم خانہ میں تعلیم حاصل کرنے والی سینکڑوں بچیوں کے اخراجات میں انھیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یتیم خانہ میں بچیوں کے اخراجات کے لیے ذمہ داران رمضان کے دنوں میں ہی چندہ کیا کرتے تھے اور رمضان میں ہونے والے چندہ سے سالانہ اخراجات پورے کیے جاتے تھے لیکن اس دفعہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے چندہ نہیں ہو سکا ہے ایسے میں یتیم خانہ کا نظام کیسے چلے گا یہ تشویش کی بات ہے۔

لاک ڈاون کے سبب مدارس ویتیم خانے بھی مالی تنگی کا شکار

اسی طرح برہ پور کی سو سالہ قدیم جامع مسجد میں ایک مدرسہ بھی جاری ہے جہاں 35 بچے زیر تعلیم ہیں لیکن ان بچوں کا خرچ کہاں سے پورا ہوگا یہ سوچنے کا وقت ہے کیونکہ مدرسے کا 90 فیصدی چندہ ماہ رمضان میں ہی ہوا کرتا تھا۔

اس مسئلہ پر بھاگلپور کی معروف شخصیت اور جامع مسجد بھیکن پور کے امام مولانا نسیم نے اپیل کی ہے کہ اہل ثروت حضرات انٹرنیٹ کے اس دور میں براہ راست مدارس کے کھاتوں میں پیسے ارسال کریں تاکہ مدارس کے تعلیم و تعلم کے نظام پر کسی طرح کا اثر نہ پڑے۔

اگر لاک ڈاؤن کی مدت میں تین مئی کے بعد بھی توسیع ہوتی ہے تو مدارس کے ذمہ داران کے لیے مزید پریشانی ہوسکتی ہے۔ جیسا کہ سبھی لوگ واقف ہیں کہ غریب مسلمانوں کے بچے بڑی تعداد میں ملک بھر میں پھیلے مدارس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور یہ مدارس عوامی چندے ہی سے چلتے ہیں لہذا مالی تنگی کی وجہ سے مدارس کے نظام پر کوئی اثر پڑتا ہے تو بہت سے بچے تعلیم و تربیت سے محروم ہوسکتے ہیں۔ جس طرف اہل خیر حضرات کو خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details