اردو

urdu

ETV Bharat / state

ماب لنچنگ کا معاملہ، امارت شرعیہ کا وفد ارریہ پہنچا

ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک میں شرپسندوں نے گزشتہ روز ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس معاملے کی جانکاری حاصل کرنے کے لیے امارت شرعیہ کا ایک وفد آج ارریہ پہنچا ہے۔

موب لینچنگ کے معاملے، امارت شرعیہ کی ایک وفد ارریہ پہنچا
موب لینچنگ کے معاملے، امارت شرعیہ کی ایک وفد ارریہ پہنچا

By

Published : Jun 30, 2021, 1:43 PM IST

ارریہ: امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی کی ہدایت پر امارت شرعیہ کا چھ رکنی وفد قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی عتیق اللہ رحمانی کی قیادت میں آج ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک کے چکئی گاؤں پہنچا ہے۔

جہاں گزشتہ 26 جون کی رات ایک نوجوان اسماعیل ولد محمد شعیب کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی تھی جس کے سبب اسماعیل کی موت ہسپتال میں علاج کے دوران ہوگئی تھی۔


امارت شرعیہ کے وفد نے ہلاک اسماعیل کے والد شعیب عالم اور مقامی لوگوں سے تعزیتی کلمات کے درمیان معاملے کی مکمل جانکاری لی۔

اس دوران مقامی لوگوں نے بتایا کہ اسماعیل بجلی مستری تھا، وہ ایک محنتی اور صاف کردار کا نوجوان تھا، کبھی اس کے خلاف چوری وغیرہ کی شکایت درج نہیں ہوئی تھی جیسا کہ قاتلوں نے الزام لگایا ہے اور بعض خبریں شائع کی گئی ہیں۔

ہلاک شدہ کے والد نے قاضی عتیق اللہ رحمانی سے بتایا کہ 26 جون کی درمیانی شب کو اسماعیل گھر میں اکیلا تھا، اس دوران پڑوس کے علاقے کے رہائشی بجلی ٹھیک کرنے کے بہانے بلا کر لے گئے اور رات بھر اس کے ساتھ دونوں کے علاوہ متعدد لوگوں نے مارپیٹ کی۔

اسماعیل کی حالت جب خراب ہوگئی تو اس کو ایک بائک پر لاد کر شرپسند جوکی ہاٹ ریفرل ہسپتال میں داخل کرا دیا اور الزام لگایا کہ اسماعیل چوری کرنے آیا تھا اس لئے انہوں نے اسے پیٹا۔

مزید پڑھیں:

محمد اسماعیل ماب لنچنگ: اہل خانہ نے انصاف کا مطالبہ کیا

مقتول نوجوان کے والد نے بتایا کہ خبر ملتے ہی ہم لوگ وجائے وقوع پر پہنچے اور پھر تھانے جا کر ایف آئی آر درج کروائی جس کی بنیاد پر پندرہ نامزد ملزمین میں سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم باقی ملزمین پولس کی گرفت سے باہر ہے۔

مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اس واقعے کو چند افراد کے اشارے پر کیا گیا ہے جس کا تعلق ایک سیاست داں سے ہے۔

قاضی شریعت مولانا قاضی عتیق اللہ رحمانی نے کہا کہ 'والد کے بیان سے محسوس ہوتا ہے کہ اس واقعہ کو منصوبہ بندی کے تحت انجام دیا گیا ہے، تاہم قانون کو ہاتھ میں لینے کا اختیار کسی کو نہیں ہے، اس لئے امارت شرعیہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان تمام شرپسندوں کے خلاف جلد از جلد قانونی کارروائی کرے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details