لوک تانترک جن سوراج پارٹی نے پارٹی کے قومی صدر پنڈت وپن تیواری کی قیادت میں آج پھلواری شریف میں واقع اے آئی ایم سی کے ہال میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں بہار کے دیگر اضلاع کے کارکنان شریک ہوئے اور متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس قانون میں اس شک کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ اگر درج فہرست قبائل پر دوسرے فرقے کی جانب سے مظالم کیے جاتے ہیں۔ اور قبائل اس معاملے کی شکایت درج کراتا ہے تو اس کی شکایت کی جانچ فوری طور پر نہیں کی جائے گی، بلکہ بغیر کسی جانچ کے ملزم کو تین مہینہ کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا۔
وپن تیواری کا کہنا ہے کہ یہ قانون عام آدمی یا کسی بھی فرقہ اور ذات کے لیے مناسب نہیں ہے۔ لوک تانترک جن سوراج پارٹی کھلے عام ایسے قانون کی مخالفت کرتی ہے اور حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری انجینئر عبید الرحمٰن نے کہا کہ 'اس قانون سے پورے ملک کے پچاسی فیصدی عوام میں اپنی عزت و آبرو کو لیکر بد اطمینانی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے، اس کا غلط فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس قانون میں جانچ کو شامل کیا جائے۔ اور پھر قصوروار ملزم کو سزا دی جائے۔