ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں واقع للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر مشتاق احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'سال 2021 میں یونیورسٹی میں کئی نئے کورسز شروع کیے جائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'یونیورسٹی کو قومی سطح پر کیسے اعلی مقام تک پہنچایا جائے، اس کے لیے وائس چانسلر سریندر کمار سنگھ کے ساتھ ہم سبھی کوششیں کر رہے ہیں۔'
'یونیورسٹی کو قومی سطح پر مقام دلانے کے لیے فکر مند' رجسٹرار ڈاکٹر مشتاق نے یہ بھی کہا کہ 'یونیورسٹی کا قیام جس مقصد سے کیا گیا تھا، اس مقام کو ابھی تک قومی سطح پر نہیں پا سکے ہیں۔ ہمارے وائس چانسلر سریندر کمار سنگھ بڑے یونیورسٹی سے آئے ہیں۔ ان کا اپنا ایک ویزن ہے۔ خاص طور پر ریسرچ کے میدان میں طلباء کی حوصلہ افزائی کرنا۔'
'یونیورسٹی کو قومی سطح پر مقام دلانے کے لیے فکر مند' انہوں نے بتایا کہ 'متھلا یونیورسٹی میں ابھی تک بی پی ای ٹی کی تعلیم نہیں دی جا رہی ہے، اس کورس کو شروع کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کھیل کا صوبہ ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کی تعلیم نہیں مل رہی ہے۔ بہار کے سبھی کالج اور اسکول میں اس کورس کی ضرورت ہے۔ بہار کے طلباء دوسری ریاست میں جاکر یہ کورس کرتے ہیں-'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے یونیورسٹی میں ایک بھی پی ٹی آئی نہیں ہے، جس کی وجہ سے یو جی سی سے فنڈز نہیں ملتے، اس لئے اگر یہ منصوبہ کاغذ سے زمینی حقائق پر اتر جاتا ہے تو یونیورسٹی کے طلباء کو کافی فائدہ ملے گا۔'
انہوں نے یونیورسٹی کے طلباء سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'ابھی تو کورونا کی وجہ سے کلاسز نہیں لی جا رہیں ہیں لیکن اگر گائڈ لائن آ جاتا ہے تو کلاسز نہ چھوڑیں اور اب ٹیچر کی بھی کمی نہیں ہے، ویسے ابھی تک یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر پانچ ہزار سے زائد نوٹس اپلوڈ کر دیے گئے ہیں۔'