گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع مہابودھی ٹیمپل کی سیکورٹی کے پیش نظر پولیس کا سخت پہرہ ہوتا ہے ، حفاظتی نقطہ نظر سے احاطے میں ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کرنا سخت منع ہے ،خصوصی مواقع کو چھوڑ کر سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بھی کیمرہ یا کسی کو بھی موبائل اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے اور یہ حکم ضلع پولیس اور مہا بودھی ٹیمپل منیجمنٹ کی جانب سے پہلے سے ہی جاری ہے باوجود کہ بیرون ملک کے سیاح آئے دن مہابودھی مندر احاطے میں نہ صرف اپنا موبائل لے جا رہے ہیں بلکہ وہاں سے لائیو ٹیلی کاسٹ بھی کر رہے ہیں اور ان کے سوشل ذرائع سے بیرون ملک کے سینکڑوں لوگ ان کے لائیو ویڈیو دیکھ کر کمنٹ بھی دے رہے ہیں۔
حالانکہ مقامی اور ملک کے دوسرے حصوں کے سیاحوں عقیدت مندوں اور صحافیوں پر ویڈیو فوٹو بنانے پر سختی سے پولیس کی نظر ہوتی ہے ۔ لیکن یہی دوسرے سیاح یہاں آسانی سے ویڈیو بنا کر شیئر کرتے ہیں ،کچھ اس طرح کے ویڈیو یہاں پھر اس وقت وائرل ہیں ، گزشتہ شام کو ہی مہابودھی مندر کی حفاظت اور کسی بھی حملے سے نمٹنے کیلئے دو ریاستوں ' بہار جھارکھنڈ ' کی اسپیشل فورسز جن میں ایس ٹی ایف اور اے ٹی ایس نے مشترکہ طور پر مارک ڈرل کیا تھا ، اس دوران اے ٹی ایس،ایس ٹی ایف ،ضلع پولیس ،ضلع انتظامیہ کے افسران کی میٹنگ بھی ہوئی تھی جس میں حفاظتی انتظامات کے تعلق سے کئی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا ۔ جس میں ایک پیرا گراف کیمپس احاطے میں ویڈیو فوٹو راست نشر کے تعلق سے بھی تھا کہ کسی کو بھی اسکی اجازت نہیں ہوگی وہ یہاں ویڈیو بنائے ۔ اس پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت بھی دی گئی ۔ لیکن اس میٹنگ کے چند گھنٹوں بعد ہی مہا بودھی مندر کے اندرونی والے حصے کی لائیو ویڈیو وائرل ہوگئی جس کے بعد لوگوں کا سوال پیدا ہو گیا ہے کہ حفاظتی انتظامات اس سے کیا اب ختم نہیں ہو رہے ہیں؟ کوئی اتنی سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود کیسے ویڈیو لائیو کر رہا ہے۔