حکومت نے بہت سے وعدے کیے تھے لیکن ان کے گاؤں میں ابھی بھی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
ریاست بہار کے سیوان میں واقع گاؤں چتوڑ اپنی بہادری کے لیے جانا جاتا ہے۔
رمبھو سنگھ کے گاؤں میں بنیادی سہولیات کا فقدان چتوڑ گاؤں سے تعلق رکھنے والے تھے رمبھو سنگھ ، جنھوں نے کرگل جنگ میں مادر وطن کی حفاظت کے لئے اپنی جان قربان کردی۔
آج سے 21 سال قبل 26 جولائی کو فوجیوں نے کرگل میں ترنگا لہرایا تھا۔
تاہم کرگل جنگ میں شہید فوجیوں کے گاؤں آج تک بنیادی سہولیات سے دور ہے۔
اسی گاؤں میں رمبھو سنگھ 16 مارچ 1972 کو پیدا ہوئے تھے۔
انہوں نے آپریشن وجے میں اہم کردار ادا کیا۔ 20 جون 1999 کو دشمنوں سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوئے۔
چتوڑ گاؤں میں ان کا مجسمہ نصب کر دیا گیا اور وہاں کے اسکول کا نام ان کے نام پر رکھا گیا۔
اس گاؤں میں آج تک سڑکیں نہیں بن سکی ہیں۔ لوگوں کو کچی سڑکوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:بیگوسرائے: سڑک حادثہ میں کئی افراد ہلاک
نیزبارش کے موسم میں یہاں آبی ذخیرہ کرنے کا مسئلہ بھی پیدا ہوتا ہے۔
پانی رمبھو سنگھ کے گھر میں بھی داخل ہوجاتا ہے۔
یہاں ریاست بہار کے سابق وزیراعلیٰ رابڑی دیوی نے سڑک کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا ۔
دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی بھی رمبھو سنگھ کی پلاکت پر گاؤں آئیں تھیں۔
انہوں نے یہاں پکی سڑکیں بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج بھی صورتحال ویسی کی ویسی ہی ہے۔