پٹنہ: ہر عمل کا لازمی عنصر اخلاص وللٰہیت ہے، اخلاص کے ساتھ تھوڑا عمل بھی بہت ہوتا ہے، بغیر اخلاص کے کثیر عمل بھی ضائع ہو جاتا ہے اور اللہ کے نزدیک قابل قبول نہیں ہے، اس لیے اپنے ہر عمل میں اخلاص پیدا کیجئے، جب تک دل صاف نہیں ہوگا اور خلوص کے ساتھ کاموں کو نہیں کریں گے، سب بیکار ہے، اللہ کے دربار میں کسی بھی عمل کو قبولیت اسی وقت حاصل ہو گی جب اس میں اخلاص کا سرمایہ ہوگا۔ بغیر اخلاص کے علم، شہادت اور سخاوت جیسے جنت میں لے جانے کا باعث بننے والے خیر کے اعمال بھی اللہ کے دربار میں رائیگاں ہو جائیں گے۔ مذکورہ باتیں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے دارالعلوم الاسلامیہ میں ختم بخاری شریف کے موقع پر بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیتے ہوئے کہا۔
امیر شریعت نے دارالعلوم الاسلامیہ سے فارغ ہونے والے 9 طلبہ کو بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیتے ہوئے اپنی سند کے ساتھ احادیث بیان کرنے اور پڑھنے، پڑھانے کی اجازت بھی دی۔آپ نے اپنی سند بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے حدیث پڑھانے اور بیان کرنے کی اجازت حاصل ہے، حضرت مولانا محمد یحیٰ ندوی مدظلہ سے انہیں اجازت حاصل ہے، حضرت مولانا عبد اللطیف رحمانی رحمۃ اللہ علیہ سے، انہوں نے حدیث پڑھی ہے حضرت شاہ فضل رحمان گنج مراد آبادی سے اور انہوں نے شاہ عبد العزیز محدث دہلوی سے اور انہوں نے اپنے والد حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے احادیث بیان کرنے اور پڑھنے، پڑھانے کی سند حاصل کی ہے۔
برصغیر میں احادیث کی تمام اسناد حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ سے ہی ملتی ہیں۔ دارالعلوم الاسلامیہ کے صدر المدرسین اور شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد منت اللہ قاسمی نے بخاری شریف کی آخری حدیث پر محدثانہ ومحققانہ کلام کرتے ہوئے فرمایا کہ بخاری شریف قرآن مجید کے بعد سب سے زیادہ صحیح کتاب ہے، اس لیے کہ اس میں امام بخاری نے سند کے لحاظ سے پہونچنے والی لاکھوں حدیثوں میں سے چند ہزار حدیثوں کو جمع کیا ہے، اسی وجہ سے اس کتاب کو تلقی بالقبول حاصل ہے۔ آپ نے بھی اپنی سند کے ساتھ طلبہ کو حدیث بیان کرنے کی اجازت دی۔