کیمور کے اردو اسکول میں اردو کا وجود خطرہ میں ہے۔ مقامی اور اسکول انتظامیہ کی لاپرواہی کے وجہ سے اردو اپنی پہچان کھو بیٹھی ہے۔
کیمور کے اردو اسکول میں اددو کی حال خستہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے صرف دو کیلو میٹر کی دوری پر ببورا نام کی ایک بستی آباد ہے۔ اس بستی میں قریب اسی فی صد مسلم آبادی ہے۔بھبھوا۔موہنیاں شاہرا پر لب روڈ اردو مڈل اسکول ہے۔جو اس شاہرا پر واحد اردو اسکول ہے۔ جہاں درجہ اول سے لیکر درجہ ہشتم تک کی پڑھائی کا نظم ہے۔
اس اسکول میں ہیڈماسٹر سے لیکر جنرل اساتذہ کی تعداد قریب آٹھ سے زاٸد ہے۔ سب سے مزے دار بات یہ ہے کہ صرف دو ٹیچر کو چھوڑ سبھی ٹیچر اردو کے جانکار ہیں ۔ لیکن اسکے با وجود اس اردو اسکول میں اردو کی پڑھائی نہیں ہوتی۔ اتنا ہی نہیں دیگر سبجکٹ کی تو بات دور ہے۔ اردو سبجکٹ کی بھی پڑھائی نہیں ہو تی۔
ابھی تو لاک ڈاٶن کے وجہ سے اسکول بند پڑا ہے لیکن جانکار بتاتے ہیں کہ اس اسکول میں اردو دم توڑ چکی ہے۔ اس بابت کیمرہ کے سامنے کچھ بھی بولنے سے گریز کرتے ہوئے مقامی رہاٸشیوں نے محکمہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اسکول انتظامیہ کو اسکا قصوروار ٹھرایا ہے۔