گیا: بہار میں بڑھتے مجرمانہ واقعات پر حزب اختلاف حکومت پر حملہ آور ہے، بی جے پی نے تو بہار کا موازنہ پاکستان سے کردیا ہے جس پر حکمراں جماعت جے ڈی یو کے رہنماؤں نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اب حزب اختلاف 'این ڈی اے' میں شامل پارٹی 'ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر' نے بہار کا پاکستان کے ساتھ موازنہ کرنےکو غلط قرار دیا ہے۔ ہم پارٹی کے قومی سرپرست و سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے کہا ہے کہ بی جے پی نے بہار میں بڑھتے جرائم پر کیا کہا ہے یہ انکے علم میں نہیں ہے لیکن پاکستان سے بہار کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ وہاں پاکستان میں کیا معاملہ ہے، نظم ونسق کیا ہیں؟ اسکو ہم تو نہیں جانتے ہیں اور موازنہ کرنا بھی درست نہیں ہے، لیکن یہ ضرور کہیں گے بہار میں پہلے اور دوسرے جنگل راج کو بھی پیچھے تیسرے جنگل راج نے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہار میں مجرمانہ واردات مسلسل بڑھ رہے ہیں ، نتیش کمار کا اقبال ختم ہوگیا ہے، مجرمانہ واردات کے ساتھ فرقہ ورانہ تشدد کے معاملے بھی بڑھ گئے ہیں، بہار کے بگہا موتیہاری میں مہاویری جلوس پر سنگباری بھی ہوئی۔ اُنہوں نے کہا کہ حالانکہ اسکی اصل وجہ معلوم نہیں ہے لیکن یہ ضرور کہیں گے بہار کے حالات بدتر ہوچکے ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ بہار میں بڑھتے مجرمانہ واقعات پر خود نوٹس لے اور صدر راج نافذ کرے۔ یہاں ہر طبقہ پریشان حال ہے۔ انہوں نے آرجے ڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ درج فہرست ذات قبائل پر جتنے حملے ہوئے ہیں اس میں ایک افسر کی رپورٹ ہے کہ اسی فیصد سے زیادہ معاملہ آرجے ڈی کے لوگوں کے ساتھ ہے۔
پاکستان سے موازنہ کیا گیا تھا:
بی جے پی رہنماء ومرکزی وزیر گری راج سنگھ، سابق صدر بہار بی جے پی سنجے جیسوال اور دیگر رہنماوں نےگزشتہ روز بہار میں بڑھتے مجرمانہ واردات کے تعلق سے پاکستان سے بہار کو موازنہ کیا تھا جسکے بعد بہار کی سیاست گرم ہوگئی ، جے ڈی یو نے اس کو ملک مخالف بیان قرار دیا ہے ۔آج جب سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی سے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے سوال کیا تو انہوں نے بی جے پی رہنماوں کے بیان پر تبصرہ کرنے پر بچتے ہوئے اشاروں میں اس موازنہ کو غلط قرار دیا البتہ انہوں نے بہار کے نظم ونسق کو جنگل راج پارٹ تھری کانام دیا ہے۔