جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے بانی رکن اور سابق وزیر سائمن مرانڈی کا پیر کے روز دیررات کولکاتہ کے نیتاجی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔
سائمن مرانڈی گذشتہ ایک ماہ سے کولکاتا میں زیر علاج تھے۔ دل کی بیماری کے علاوہ کئی سنگین امراض سے متاثر مرانڈی کے ساتھ علاج کے دوران ان کے اہل خانہ سمیت ان کے رکن اسمبلی بیٹے دنیش ولیم مرانڈی کولکتہ میں ان کی نگہداشت کر رہے تھے۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے بانی اور سابق وزیر سائمن مرانڈی کا انتقال
سائمن مرانڈی دو بار راج محل حلقہ سے رکن پارلیمنٹ، پانچ بار رکن اسمبلی اور جھارکھنڈ کے وزیر مملکت بھی رہے۔ لوگ انہیں دادا کے نام سے پکارتے تھے۔ ان کی آخری رسومات کی ادائیگی ان کے آبائی گاؤں میں کل ہوگئی۔
سائمن مرانڈی دو بار راج محل حلقہ سے رکن پارلیمنٹ اور پانچ بار رکن اسمبلی اور جھارکھنڈ کے وزیر مملکت بھی رہے۔ ان کے حسن سلوک اور اپنائیت کی وجہ سے علاقے کے لوگ ان کو ’دادا‘ کے نام سے پکارتے تھے۔ انہوں نے پاکوڑ، صاحب گنج، دمکا، گوڈا، جامتارہ، دیوگھر یعنی پورے سنتھال پرگنہ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لئے پارٹی میں نئے لوگوں کو شامل کرکے تنظیم کو مستحکم کرنے میں اپنی پوری قابلیت کا مظاہرہ کیا تھا۔ جس کا فائدہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کو ملا۔
کولکاتا سے مسٹر مرانڈی کی جسد خاکی کو آج ضلع پاکور میں واقع ان کی ہیرن پور رہائش گاہ لایا جارہا ہے۔
مرانڈی کے کنبہ کے ذرائع نے بتایا کہ 14 اپریل یعنی بدھ کو ان کی جسد خاکی کو لٹی پاڑہ بلاک کے تال پہاڑی ڈمریہ میں ان کے آبائی گھر کے قریب آخری رسومات ادا کی جائے گی۔