آپکی جانکاری کے لئے بتا دیں کی بہار کے حالات کافی نازک ہیں۔ بہار کے چیف سکرٹری دیپک کمار نے بتایا کہ ' سیلاب سے 12 ضلع میں لگ بھگ 26 لاکھ لوگ متاژر ہیں۔ اب تک کم از کم 33 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ 221 امدادی کیمپ لگایے گئے ہیں۔جس میں لگ بھگ 1 لاکھ لوگ ہیں۔ اور 700 سے زیادہ برادری کے لوگوں کے لئے کھانا بنایا جا رہا ہے۔
بہار سیلاب کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ
جنتا دل یونائٹیڈ کے پارلیمانی رکن رام ناتھ ٹھاکر نے راجیہ سبھا میں بہار میں آئے سیلاب کو لے کر قومی آفت کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وقفہ صفر میں معاملہ اٹھایا۔
پارلیمان
بہار کی سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی نے بھی وزیر اعظم سے درخواست کی ہے بہار میں آئے سیلاب کو قومی مصیبت کا درجہ دیا جائے۔
آپ کو بتا دیں کی کچھ دنوں پہلے ممبئ کے ڈونگری علاقہ میں ایک امارت ڈھ گئ تھی جس میں 14 لوگوں کو اپنی جان گوانی پڑی تھی جس کو لے کر کاںگریس پارلیمانی رکن حسین دلوائ نےبھی 'زیرو آور نوٹس' دیا تھا۔ ایک آر ٹی آئ میں خلاصہ ہوا کے 2013اور 2018 کے درمیان 242 لوگوں کی جانیں گئ اور 818 لوگ زخمی ہوے۔