دراصل محکمہ اقلیتی فلاح کے ذریعہ بجٹ پیش کیے جانے کے موقع پر خالد انور اس کی حمایت میں بول رہے تھے۔
'کانگریس نے دہلی میں 132 وقف املاک پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے' خالد انور نے اس موقع پر کہا کہ' کانگریس نے دہلی میں 132 وقف املاک پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ اسکولوں کے پائلٹ پروجیکٹ کو نظر انداز کر دیا گیا تھا۔'
انہوں نے کانگریس اور آر جے ڈی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'سونیا گاندھی کی حکومت نے دہلی میں 123 وقف املاک پر قبضہ کر رکھا ہے۔'
خالد انور نے کہا کہ 'ان کے پاس نہ کوئی نظریہ ہے نہ کوئی اصول۔ ابھی بجٹ پیش ہوا ہے اگر خرچ نہیں ہوا تو بتانا چاہیے کوئی مشورہ دینا چاہیے۔'
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'دارالحکومت پٹنہ اور ریاست میں جن وقف املاک پر غاصبانہ قبضہ ہے انہیں غاصبوں سے چھڑایا جانا چاہیے ان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا۔'
انہوں نے کہا کے 'سونیا گاندھی جب کانگریس کی صدر تھیں اس زمانے میں دہلی میں 123 وقف املاک پر قبضہ ہوا اس کی جوابدہی کس پر ہے۔'
اس کے بعد کونسل میں بہت دیر تک ہنگامہ ہوتا رہا۔
وہیں برسر اقتدار جماعت کے رکن قانون ساز کونسل خالد انور پر آر جے ڈی نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ان کی ٹریننگ ناگپور پور میں ہوئی ہے۔'