پٹنہ: ریاست بہار کے نوادہ میں ایک پروگرام سے خطاب کے دوران جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے رہنما غلام رسول بلیاولی نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان کے ساتھ ڈیل کرنے سے ڈرتے ہیں تو فوج میں 30 فیصد مسلم نوجوانوں کو جگہ دیں، پاکستان ایک آنکھ نہیں دکھا سکے گا۔ان کے اس بیان کے بعد تنازع ہوگیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا کہ بلیاولی نے فوج کی توہین کی ہے جب کہ جے ڈی یو نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ہی جے ڈی یو لیڈر نے بھی بلیاوی کے بیان پر اعتراض کیا ہے۔ جے ڈی یو کے چیف ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ملک کے فوج کی خدمات پر کسی بھی مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم بالکل بھی قابل قبول نہیں ہے۔ ساتھ ہی فوجی سروس کے اگنی ویروں کے معاملے پر جو ہماری مخالفت تھی، پنشن اور دیگر سہولیات میں کٹوتی کر دی گئی ہے۔ پھر بھی ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سوال اٹھانا ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔
جے ڈی یو کے ترجمان ابھیشیک جھا نے کہا کہ ہماری پارٹی کا ہمیشہ یہ ماننا رہا ہے کہ فوج کی بہادری اور شجاعت پر سوال اٹھانے کا حق کسی کو نہیں ہے۔ ہماری جماعت ہمیشہ فوج کے تئیں احترام کا جذبہ رکھتی ہے۔ یہ سیاست کا معاملہ نہیں ہے، فوج کا حوصلہ ہمیشہ بلند ہونا چاہیے۔ فوج نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ وہ ہر صورت حال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، فوج کے ہزاروں جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ تب ہی ملک کی سرحد محفوظ رہتی ہے۔ غلام رسول بلیاوی کس حیثیت سے بیان دے رہے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے۔