پٹنہ: جمعیت العلماء ہند(محمود مدنی) بہار کے زیر اہتمام یک روزہ تربیتی و مشاورتی اجلاس شہر کے ہونڈا میرج ہال ترپولیہ میں منعقد ہوا، جس میں پوری ریاست سے دو سو سے زائد جمعیت العلماء بہار کے ذمہ داران شریک ہوئے. اجلاس کی صدارت بہار جمعیت العلماء کے ریاستی صدر مولانا مفتی جاوید اقبال قاسمی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض مولانا محمد ناظم جنرل سکریٹری جمعیت العلماء بہار نے انجام دیے۔
بہار کی سرزمین دنیا کو قیادت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے یہ بھی پڑھیں:
مولانا محمود مدنی نے اجلاس میں موجود جمعیت العلماء کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حضرات موجودہ حالات میں میدان عمل میں اتر کر مزید سرگرمی سے کام کریں اور اور اپنے کاموں میں پختہ ارادہ کی صفت پیدا کریں. آج ہماری نئی نسل کے ایمان کی حفاظت کا وقت ہے، ایک بہت بڑی تعداد ارتداد کی شکار ہو رہی ہے، لیکن افسوس ہم اس غافل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کی موت پر آنسو بہانا فطری بات ہے لیکن اگر کوئی زندہ رہتے ہوئے ایمان سے چلا گیا تو وہ موت سے بھی بدتر ہے، اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ سب سے بڑا بنیادی کام بچوں کو تعلیم دینا اور ان کے ایمان کا تحفظ ہے. اگر آپ حالات کو سمجھ نہیں رہے ہیں اور حالات کی ناساز گاری کے باوجود حالات کو بدلنے کا ارادہ نہیں کر رہے ہیں تو پھر کوئی اور کیا کر سکتا ہے۔
مولانا محمود مدنی نے واضح طور پر کہا کہ جذباتیت اور غیر ضروری رد عمل کسی بھی قوم کی تباہی کی علامت ہے، بہار کی سرزمین دنیا کو قیادت دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اگر بہار نے ٹھان لیا تو دنیا اس سے سیکھے گی، دینی مدارس کو سرکاری بورڈ سے جوڑنے کی مخالفت کرتے ہوئے مولانا محمود مدنی نے کہا کہ آسام میں مدرسوں کی اربوں روپے کی جائیداد پر سرکار نے قبضہ کر لیا،
انہوں نے کہا کہ سالوں پہلے مولانا اسعد مدنی نے جو کہا تھا کہ قوم کو اس کی سزا بھگتنی پڑے گی وہ آج حرف بحرف صادق آ رہا ہے. جمعیت العلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ اللہ کی رضا کے حصول کا سب سے بہترین ذریعہ حسن اخلاق اور خدمت خلق ہے. اللہ کے بندوں کے ساتھ رحم و کرم کا معاملہ کریں اور انسانی خدمت کو اپنا مشن بنائیں۔