اس سلسلے میں جمعیت علماء ارریہ کی ضلعی یونٹ نے ایک تعزیتی پروگرام شہر کے جامع مسجد مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ میں منعقد کیا، جس میں شہر کے معزز اہل علم و دانشور اور جمعیت کے اراکین و رضا کار شریک ہوئے۔
پروگرام کی صدارت جمعیت کے ضلع صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کی جبکہ نظامت کی ذمہ داری جمعیت کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے بحسن و خوبی انجام دئے۔
تاثراتی کلمات میں ضلع صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ '1984 کا واقعہ ہے جب ارریہ ضلع میں بنگلہ دیشی دراندازی کا معاملہ حکومتی سطح پر اٹھایا گیا تھا، اس میں اس وقت کے وزیر تسلیم الدین صاحب کا نام بھی اسی فہرست میں آیا تھا، تب مولانا ولی رحمانی صاحب نے اسی ارریہ کی سرزمین سے حکومت کو للکارا تھا اور اس طرح سے یہ فتنہ ختم ہو گیا، آج ہم ایسے عظیم قائد سے محروم ہو گئے۔'
مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ملک و ملت انتہائی مشکل اور دشوار گزار دور سے گزر رہی ہے۔ حضرت امیر شریعت کا اچانک رخصت ہو جانا ایسا عظیم سانحہ ہے جس کی تلافی دور دور تک نظر نہیں آتی۔