دربھنگہ میں بائیں بازو کا فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہرہ دربھنگہ:فلسطین پر تقریباً ایک ماہ سے جاری اسرائیلی حملے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف بائیں بازو کی جماعتوں کے ملک گیر اعلان پر سی پی آئی-ایم ایل، سی پی آئی اور سی پی آئی (ایم) نے دربھنگہ روٹری کلب لہریاسرائے سے ٹاور چوک تک مارچ نکالا اور اس سے متعلق ایک میٹنگ کا اہتمام بھی کیا۔ اس مظاہرے میں جھنڈوں، بینرز اور مطالبات کے پلے کارڈز سے لیس مظاہرین نے 'فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو'، کا مطالبہ کیا۔ اس مارچ کی قیادت سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری للن چودھری، سی پی آئی (ایم ایل) کے ضلع سکریٹری بید ناتھ یادو، سی پی آئی کے ضلع سکریٹری نارائن جی جھا، سی پی ایم کے ضلع سکریٹری و بورڈ کے رکن دلیپ بھگت، سی پی آئی (ایم ایل) کے ریاستی کمیٹی کے اراکین نیاز احمد، ابھیشیک کمار، کسان سبھا کے ضلع صدر راجیو کمار چودھری، وشواناتھ مشرا، سی پی ایم کے دنیش جھا، رام ساگر پاسوان کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
فلسطین کے حق میں اقوام متحدہ کی قرار داد پر ہندوستان کا ووٹ
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین پر مسلسل اسرائیلی امریکی حملے کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اب تک 10 ہزار سے زائد معصوم جانیں شہید ہو چکی ہیں جن میں تقریباً 6 ہزار بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں، کالجوں، مساجد، ریلیف کیمپوں اور ایمبولینسوں پر اسرائیلی بمباری جاری ہے۔ بجلی، پانی، سپلائی اور زندگی بچانے والی ادویات کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے۔ یہ ایک کھلی نسل کشی ہے جو امریکہ کی براہ راست فوجی سفارتی حمایت اور دوسرے ممالک کی مدد سے 'سیلف ڈیفنس' کے نام پر کی جا رہی ہے۔ پورے فلسطین ملک کے وجود کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جنگ اور انسانی حقوق سے متعلق تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز معطل کر دیے گئے ہیں۔ امریکہ کی قیادت میں 'ہم تمہیں گھیر کر ماریں گے اور تمہیں رونے بھی نہیں دیں گے' کے ایجنڈے پر کھلی غنڈہ گردی جاری ہے۔ مجموعی طور پر ظلم و ناانصافی کا ایک خوفناک دور جاری ہے۔
دنیا بھر میں کروڑوں لوگ سڑکوں پر نکل کر نہ صرف اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، فوری امن کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں بلکہ اپنی حکومتوں پر فلسطینی عوام کے حق میں کھڑے ہونے کے لیے دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں امریکہ اور یوروپ کے لاکھوں لوگوں کے ساتھ یہودی برادری کے لوگ بھی نعروں کے ساتھ سڑکوں پر ہیں۔ ہندوستان فلسطینی عوام کی آزادی کی تحریک کا دیرینہ حامی رہا ہے۔ لیکن ملک کی موجودہ مودی حکومت انصاف اور امن کے ہمارے روایتی موقف کو پلٹ رہی ہے اور بے گناہوں کے قتل عام اور کھلی ناانصافی کی حمایت کرتے ہوئے امریکہ اسرائیل نواز خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ہم مودی سرکار کی امریکہ اسرائیل دوستی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کی حالت زار اور جدوجہد کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور امن کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ نہ کہ امریکہ اسرائیل کی فوجی حمایت کے حامی ہیں۔