اردو

urdu

ETV Bharat / state

Athlete Mansoor Alam Forced to Make Puncture: بین الاقوامی کھو کھو کھلاڑی منصورعالم پنکچر بنانے پر مجبور - بین الاقوامی کھلاڑی پنکچر بنانے پر مجبور

بہار حکومت اور محکمہ کھیل ہر سال کھیل کے نام پر کروڑوں روپیہ خرچ کرنے کا دعویٰ تو کرتی ہے مگر زمینی حقیقت اس سے برعکس ہے، کیونکہ پٹنہ میں منصور کی طرح درجنوں ایسے باصلاحیت کھلاڑی ہیں جو نوکری نہیں ملنے سے آج بھی فٹ پاتھ پر ٹھیلا لگا کر سبزیاں فروخت کرنے پر مجبور ہیں، تو کوئی معمولی دکانداری کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ International Players Forced to Make Punctures

پنکچر بنانے پر مجبور
پنکچر بنانے پر مجبور

By

Published : Feb 9, 2022, 10:46 AM IST

موجودہ دور میں کھیل کی اہمیت سے بھلا کون انکار کر سکتا ہے، قومی و بین الاقوامی سطح پر لوگوں نے کھیل کو زینہ بنا کر بڑی شہرت، عزت اور دولت کمائی ہے مگر ایسی ناموری سب کے حصے میں نہیں آتی۔ شہر پٹنہ کے اشوک راج پتھ پر واقع این آئی ٹی موڑ کے پاس جو شخص گاڑی پنکچر بنا رہا ہے، اس کا نام منصور عالم ہے جو کھو کھو کھیل کا بین الاقوامی کھلاڑی ہے۔

پنکچر بنانے پر مجبور

منصور عالم نے مختلف ریاستوں میں قومی سطح پر منعقد ہونے والے کھو کھو کھیل میں بہار کی نمائندگی کی ہے جبکہ بین الاقوامی سطح منصور ہندوستان کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔

ریاست و ملک کے لئے کئی طمغے جیت چکے منصور عالم آج بہار میں سڑکوں پر پنکچر بنا کر زندگی گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ گزشتہ دس سالوں سے کھیل منصوبہ کے تحت نوکری کی تلاش میں در در بھٹکنے والے منصور پر والد کے انتقال کے بعد جب گھر میں بوڑھی والدہ اور دو بہنوں کی ذمہ داری کا بوجھ پڑا، تو منصور عالم دو پیسے کمانے کے لیے گاڑی پنکچر بنانے کو مجبور ہو گئے۔ آج بھی ایک بہن کی شادی کرنی باقی ہے۔ منصور عالم آگے بتاتے ہیں کہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی کھلاڑی ہیں، کیونکہ انہیں یہ بتانے میں شرم محسوس ہوتی ہے۔International Players Forced to Make Punctures


ریاستی حکومت اور محکمہ کھیل ہر سال کھیل کے نام پر کروڑوں روپیہ خرچ کرنے کا دعویٰ تو کرتی ہے مگر زمینی حقیقت اس سے برعکس ہے، کیونکہ پٹنہ میں منصور کی طرح درجنوں ایسے باصلاحیت کھلاڑی ہیں جو نوکری نہیں ملنے سے آج بھی فٹ پاتھ پر ٹھیلا لگا کر سبزیاں فروخت کرنے پر مجبور ہے تو کوئی معمولی دکانداری کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ آج جب کھیل کی دنیا کے ابھرتے نئی نسل کے کھلاڑی اپنے ان سینئرز کھلاڑی کا حالات زار دیکھیں گے تو کیسے کھیل کے تئیں راغب ہوں گے۔

مقامی کھلاڑی بتاتے ہیں کہ منصور ایک ہونہار کھلاڑی ہیں اگر ریاستی حکومت کی جانب سے انہیں بہتر سہولیات مہیا کرائی جائے تو یہ آگے کھو کھو کھیل میں مزید ریاست اور ملک کا نام روشن کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:چھوٹے سے گاؤں سے انٹرنیشنل ایوارڈ تک کا سفر


اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کھیل کی دنیا سے الگ ہو چکے منصور عالم جیسے پرجوش اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی بنیادی ضروریات کو حل کر دوبارہ اسے کھیل کی دنیا میں واپس لائے تاکہ منصور عالم اپنے بہترین کھیل کا مظاہرہ کر بہار کے ساتھ ساتھ ملک کا بھی نام روشن کر سکیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details