نیپال کے ساتھ بھارت کی کشیدگی نے اس وقت شدت اختیار کرلی جب بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 8 مئی کو حقیقی لائن آف کنٹرول پر واقع لیپولیکھ کے قریب سے ہو کر گزرنے والی اتراکھنڈ کیلاش مانسرور سڑک کا افتتاح کیا۔
لیپو لیکھ وہ جگہ ہے جہاں بھارت، نیپال اور چین کی سرحدیں ملتی ہیں۔ ہندوؤں کی مقدس کتاب کے مطابق کیلاش مانسرور بھگوان شیو کی جائے قیام ہے اور ہندو عقیدت مند ہر سال وہاں یاترا کے لیے جاتے ہیں۔ اس سڑک کی تعمیر سے بھارت کے یاتریوں کی آمد و رفت میں کافی سہولت ہوگی۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے لیکن ارریہ ضلع کےجوگبنی میں واقع ہند نیپال سرحد کے آس پاس رہنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ تنازع کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جانا چاہیے اور اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر نہ پڑے اس کی کوشش ہونی چاہیے۔
سرحد سے ایک کلو میٹر کے فاصلہ پر رہنے والے جوگبنی باشندہ جاوید راجا کا ماننا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین اس تلخی کی ایک بڑی وجہ ملک کی خارجہ پالیسی میں آنے والا بدلاؤ بھی ہے اور لیپو لیکھ، کالا پانی کے تنازع کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد میں کمی ہے جس سے مستقبل میں کڑواہٹ مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے حالانکہ دونوں ممالک کے لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے درمیان رشتے خوشگوار رہیں یہی دونوں ملک کے حق میں بہتر ہے۔