اس ترغیبی پروگرام کے تین اہم اجزاء پر امارت شریعہ کے علماء نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا، پہلا بنیادی دینی تعلیم کے فروغ کے لیے ہر آبادی میں دینی و تعلیمی مکتب کا قیام، دوسرا قوم کے لوگوں کے لیے معیاری عصری ادارے قائم کرنے کی ترغیب اور تیسرا اہم جز اردو زبان کا تحفظ شامل ہے ۔
امارت شریعہ کی نمائندگی پیش کررہے مولانا سید عادل فریدی نے بتایا کہ امارت شرعیہ کا ' ہفتہ برائے ترغیب تعلیم و تحفظ اردو' کے تحت مشاورتی اجلاس ریاستی سطح پر منعقد ہونے والا ہے اسی کے تحت پہلا مرحلہ چل رہا ہے جہاں مختلف اضلاع میں مشاورتی نشست منعقد ہوچکی ہے۔اب کارواں آخری پڑاؤ کی طرف ہے۔
گیا کے معروف گنج محلے میں واقع مدرسہ انوارالعلوم کی مسجد میں مشاورتی اجلاس کا اہتمام ہوا جس میں امارت شرعیہ کے معاون ناظم مولانا قمر انیس اور مولانا عبداللہ انس وفد میں شرکت کی۔
مولانا عادل فریدی نے بتایا کہ اس تحریک کے خوشنما اثرات پوری ریاست میں دیکھے جارہے ہیں۔ لوگوں میں بیداری آرہی ہے اور حالات کا اندازہ کر کے حالات کا مقابلہ کرنے کی فکر لوگوں میں پیدا ہورہی ہے۔
گیا میں ہفتہ برائے ترغیب تعلیم و تحفظ اردو کا انعقاد انہوں نے کہا اس تحریک کا مقصد یہی ہے کہ پورے معاشرے میں ایک عمومی فکر پیدا ہو جائے اور اس فکر کا نتیجہ عمل سے ظاہر ہو۔ اسی پیغام کو لیکر امارت شرعیہ کا وفد لوگوں کے درمیان پہنچا ہے ۔
مولانا قمر انیس نے کہا کہ اخلاص عمل کے ساتھ اس تعلیمی تحریک کو کامیاب بنانے کی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ تعلیم کے بغیر قوم وملت کی تعمیر وترقی ناممکن ہے، اردو کی بقا اور تحفظ کے لیے نئی نسل کو اردو سے آراستہ کرنا نہایت ضروری ہے۔
اس موقع پر شہر گیا کے علماء حفاظ سمیت وکلاء، انجینئر، ڈاکٹر اور دیگر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔