ریاست بہار کےضلع گیا میں محبت کرنے والے ایک جوڑے کے ہائی وولٹیج ڈرامے کے بعد تھانہ کے احاطے میں قاضی نے پولیس کی گواہی میں نکاح پڑھا یا، یہ معاملہ امام گنج تھانہ کا ہے، دراصل سوشل میڈیا ان دنوں محبت کی شادی کا سب سے بڑا ذریعہ بنتا جا رہا ہے، ان سائٹس کے ذریعہ اجنبی ایک دوسرے سے واقف ہو رہے ہیں اور نوجوان اپنا دل دینے میں دیر نہیں لگاتے، ایسا ہی معاملہ امام گنج تھانہ حلقہ کا ہے۔marriage took place at Imamganj police station
یہ شادی امام گنج تھانے کے احاطے میں پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں ہوئی، جہاں عجب پریم کی حیرت انگیز کہانی اس وقت دیکھنے کو ملی جب بودھ گیا تھانہ علاقہ کے بشن پورہ گاؤں کا رہنے والا ایک نوجوان چھوٹو خان امام گنج تھانہ علاقہ کے کوچیا دربھنگہ گاؤں کی رہنے والی لاڈلی خاتون کے گھر پہنچا اور اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا، لیکن لاڈلی خاتون کے خاندان کے لوگوں نے شادی سے انکار کر دیا، ایسے میں دل کا معاملہ امام گنج تھانے تک جا پہنچا
اس کے بعد کافی محنت اور ہائی وولٹیج ڈرامے کے بعد دونوں خاندانوں کے لوگوں نے تھانہ صدر ادے شنکر کے ذریعے سمجھانے کے بعد اس شادی پر رضامندی ظاہر کی۔ دونوں خاندانوں کی رضامندی کے بعد محبت کرنے والے جوڑے کی شادی تھانہ کے احاطے میں مسلم رسم و رواج کے مطابق انجام دلائی گئی، قاضی محمد سیف اللہ نے نکاح پڑھایا اور اس دوران گواہ خود امام گنج تھانہ کے مسلم پولیس جوان بنے۔