میٹرک امتحان میں اردو کی لازمیت ختم کر دینے والی نوٹیفیکیشن کے بعد سے پورے بہار میں اس کے خلاف شور بپا ہے- محبان اردو لگاتار اس کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کر رہے ہیں اور مختلف اخباری بیانات اور میمورنڈم کے ذریعے معاملہ حکومت تک پہنچائی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود اس سلگتے مسلے پر وزیر اعلی نتیش کمار کی خاموشی افسوسناک ہے۔
مذکورہ باتیں امارت شریعہ کے ناظم مولانا شبلی قاسمی نے آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پٹنہ این آئی ٹی موڑ واقع پروفیسر صفدر امام قادری کی رہائش گاہ پر منعقد اردو کی بقاء وتحفظ کے لئے مختلف ملی ادبی و سماجی تنظیموں کی مشترکہ میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہی-
انہوں نے کہا کہ 'اردو ملک کی پیاری اور بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، اس کے تحفظ کے لئے امارت شریعہ بہار پابند عہد ہے- اس مسلے کو لے کر امارت شریعہ کے ذمہ داران آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایسوسی ایشن کے علاوہ دیگر تنظیموں کے نمائندوں کی ٹیم جلد ہی وزیر اعلی سے ملاقات کر مذکورہ معاملہ میں وزیر اعلی سے مداخلت کرنے کی گزارش کرے گی۔'
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے بزم صدف انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر و صدر شعبہ اردو کالج آف کامرس پٹنہ کے پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ 'چھ میں سے پانچ سبجیکٹس میں اساتذہ کی بحالی میں طلباء کی گنتی کی کوئی قید نہیں ہے جبکہ مادری زبان اردو اور بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو میں اساتذہ کی بحالی کے لئے پہلے دس طلباء کی شرط لگانا اور اب چالیس طلباء کے ساتھ مشروط کرنا کہاں کا انصاف ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ضابطے کے مطابق اسکولز میں پہلے اساتذہ کی بحالیاں ہوں گی اور جب اساتذہ ہون گے تو طلباء زانوئے تلمذ تہہ کرنے خود آیین گے، نہ کہ پہلے طلباء پھر اساتذہ-'
جناب قادری نے کہا کہ 'حکومت کو ازخود اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے طلباء کی گنتی کی شرط کو کاالعدم قرار دینی چاہئے۔'
اس موقع پر جمیعت اہلحدیث کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا خورشید عالم مدنی نے کہا کہ 'وزیر اعلی بہار نتیش کمار اردو کے تعلق سے کافی سنجیدہ رہے ہیں، بہار کے سبھی سرکاری اسکولز میں اردو ٹیچرس کی بحالی طلباء کے بغیر اعداد وشمار کے انہیں کی رہیں منت ہے لیکن محکمہ تعلیم کے چند افسران کی تعصب وتنگ نظری سے وزیر اعلی کی شبیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'متعصب افسران کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہئے اور ناقص نوٹیفیکیشن لیٹر نمبر 799 مؤرخہ 15.05.2020 کو کا العدم قرار دے کر اردو کو لازمی مضمون میں شامل کرنے کا واضح فرمان جاری کرنا چاہیے۔'