پٹنہ: جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) نے چھپرا زہریلی شراب کے واقعہ کے سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر خون کے نمونوں کی جانچ کی جائے تو بی جے پی کے 90 فیصد لوگ پکڑے جائیں گے۔ جے اے پی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں ایک بار پھر بی جے پی لیڈروں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر بی جے پی والے بہار کو شراب سے پاک بنانا چاہتے ہیں تو اپنے لیڈروں کے خون کے نمونوں کی جانچ کرائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 90 فیصد لوگ پکڑے جائیں گے۔Pappu Yadav On Toxic Liquor
مسٹر یادو نے بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر سشیل کمار مودی سے سوال کیا کہ شراب معاملے سے متعلق بنائے گئے قانون کے مطابق حکومت کو معاوضہ دینا تھا یا شراب مافیا کی جائیداد ضبط کرنی تھی۔ نظم یہ ہے کہ معاوضہ شراب مافیا کی جائیداد بیچنے سے حاصل ہونے والی رقم سے دیا جائیگا۔ اگر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار معاوضہ نہیں دے رہے ہیں تو مرکزی حکومت اپنے اعلان کے مطابق پیسہ کیوں نہیں دے رہی ہے۔
جے اے پی کے صدر نے کہا کہ حکومت بنتے ہی بیگوسرائے میں فائرنگ کا واقعہ، ارول میں بچیوں کو زندہ جلانا،بگہامیں 13 سالہ بچی کے ساتھ عصمت دری، خواتین کے ٹکڑے ٹکڑے کرنا یا کٹیہارمیں قتل عام ہونا، یہ سب بی جے پی کی سازشیں ہیں۔ مشرخ زہریلی شراب معاملہ بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔ اس سے قبل اس طرح کے واقعات بیتیا ،سیوان، گوپال گنج، نوادہ، مظفر پور اور بکسر میں ہو چکے ہیں۔ ہر جگہ جے اے پی کے لوگوں نے مصیبت زدوں کی مدد کی۔ اس وقت بی جے پی کا کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا معاملہ نہیں ہے۔ ہر روز بی جے پی لیڈر نشے میں دھت ہو کر مار پیٹ کرتے ہیں اور معاملے کو دبا دیا جاتاہے ۔ انہوں نے بی جے پی ایم ایل اے کے بیٹے کو شراب پیتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد رہا کرنے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔