گیا:ریاست بہار کے مشہور آرتھوپیڈک سرجن , مایہ ناز شخصیت ڈاکٹر فراست حسین کی نماز جنازہ گاندھی میدان میں پڑھی گئی اور نم آنکھوں کے ساتھ انہیں بھٹ بیگہ قبرستان اے پی کالونی میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقعے پر لوگوں کا ایک ہجوم دیکھنے کو ملا۔ ضلع گیا کے علاوہ ریاست کے دوسرے اضلاع کے طبی ماہرین کے ساتھ بڑی تعداد میں سیاسی سماجی رہنماوں کے علاوہ شہر اور اطراف کے سبھی طبقے کے لوگوں نے جنازے میں شرکت کی۔
ان کے جنازے میں سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی سمیت بہار حکومت کی طرف سے دو وزراء، محکمہ کو آپریٹیو کے وزیر ڈاکٹر سریندر یادو اور محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت تھے، جب کہ ان کے علاوہ رکن اسمبلی ستیش داس، رکن اسمبلی جیوتی دیوی سمیت آر جے ڈی، جے ڈی یو، بی جے پی کے رہنماؤں کے علاوہ عزیر احمد خان، ڈاکٹر توصیف الرحمن خان، ڈاکٹر صبغت اللہ خان، سنتوش سنگھ، شیام بھنڈاری، روشن کمار، ذاکرخان، موتی کریمی، وسیم نیر انصاری، ڈاکٹر راجو، ڈاکٹر ایس آئی رحمان، مرزا غالب کالج کے سکریٹری سید شبیع عارفین شمسی، سابق پروفیسر انچارج ڈاکٹر حفیظ الرحمن خان، سماجی رکن مسعود منظر، ایڈوکیٹ شاہ زمان انور، ڈاکٹر شمس الحسن، ڈاکٹر ایس زیڈاحسن، ڈاکٹر ٹی ايج خان، ڈاکٹر شہباز، ڈاکٹر ثاقب آفریدی، ڈاکٹر سید احمد قادری، پروفیسر سید عبدالقادر کے علاوہ مہابودی مندر منیجمنٹ کے رکن کرن لامہ، تبت مندر کے نمائندہ این جنگ لامہ، بی ٹی ایم سی کے سابق سکریٹری این دور جے، گوتم بھنتے وغیرہ کے علاوہ سبھی شعبے کی معزز شخصیات موجود رہیں۔
اس دوران سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر فراست حسین کے انتقال کی خبر سن کر بڑا گہرا دکھ پہنچا ہے ۔ ڈاکٹر فراست حسین صرف ڈاکٹر ہی نہیں بلکہ انسانیت کے علمبردار تھے ۔ مگدھ کمشنری میں ان کے انتقال کے بعد عنقریب ایسا کوئی دوسرا ہو یہ ممکن نہیں ہے ، اللہ سے دعا ہے کہ اللہ انکی مغفرت فرمائے ۔ جبکہ بہار حکومت کے محکمہ کوپریٹو کے وزیر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو نے کہا کہ ڈاکٹر فراست حسین ہمارے سرپرست کی طرح تھے ، ان کی خدمات کبھی بھی اہل گیا فراموش نہیں کر سکتے ، اپنے شعبے سے ہٹ کر اُنہوں نے کھیل کے فروغ کے لیے بھی نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔