پٹنہ:بہار میں رام نومی کے دوران ہوئے تشدد پر سیاست کی روٹی سینکنے کا کام عروج پر ہے۔ اسی درمیان مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے بہار میں تشدد کے معاملے میں عظیم اتحاد حکومت پر اور وزیر اعلی نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب ریاست بہار بھی بنگال کے راستے پر گامزن ہے۔ اتنا بڑا واقعہ وزیر اعلی نتیش کمار کے آبائی ضلع نالندہ کے ساتھ ساتھ ساسارام میں بھی پیش آیا۔ جب کہ نتیش کمار کو اس کا علم نہیں ہے۔ جب وہ کچھ نہیں جانتے۔ پھر تو وزیر اعلی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہندوؤں کو ان کی اپنی ریاست میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہندو غیر محفوظ محسوس کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو یہ کہنا چاہیے کہ وہ صرف مسلمانوں کے وزیر اعلی ہیں۔
عظیم اتحاد حکومت پر نشانہ: بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے پریس کانفرنس میں نتیش حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پورے بہار کے ہندو بھی انہیں ووٹ دیتے ہیں۔ رام نومی کے دوران ساسارام میں بم دھماکہ ہوا تھا۔ پہلے تو وزیر اعلی نتیش کو پلٹو رام کہا جاتا تھا۔ اب تو ان کے افسران بھی جھوٹ بولنے لگے ہیں۔ تاہم میڈیا نے ان کے اہلکاروں کو پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نالندہ پر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت حملہ کیا گیا۔ اس کی اعلیٰ سطح کی جانچ ہونی چاہیے۔ ہماری اطلاع کے مطابق نالندہ میں دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ وزیر اعلی نتیش کمار عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔