گیا: حج ایک جانی و مالی عبادت ہے ۔ جسے رب تبارک و تعالی نے اپنے صاحب ایمان بندوں پر کچھ شرطوں کے ساتھ فرض کیا ہے۔ سفر حج پر جانا اور مقامات مقدسہ اور مشاعرے عظیمہ کی زیارت اور مخصوص اوقات کے مخصوص طریقوں سے رب کائنات کی بندگی اور تسلیم و رضا کا اظہار کرنا انتہائی سعادت مندی اور فیروز بختی کی علامت ہے ۔ خالق کائنات جسے چاہتا ہے اپنی بارگاہ صمدیت میں اظہار بندگی کے لیے مخصوص فرما لیتا ہے۔
چنانچہ سفر حج و زیارت بڑی سعادتوں والا سفر ہے اور حرمین شریفین کا مسافر انتہائی مبارک و مسعود ہے ۔ مذہب اسلام میں مہمانوں کی تکریم اور خدمات کی بجاوری کا حکم دیا گیا ہے ۔ اس صورت میں جب معاملہ اللہ کے مہمانوں کا ہو تو ہر مسلمان خدمت حجاج میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس معاملے میں گیا کے مسلمانوں کا جوش جنون قابل دید ہوتا ہے ۔ ہندوستان کے گوشے گوشے سے حاجیوں کے قافلے ہر سال شہر عبادت و محبت کے لیے روانہ ہوتے ہیں ۔ ان کی خدمت گزاری ، دلداری ، آرام و آسائش اور تمام تر قانونی و ملکی مراعات کا نظم حکومتی سطح سے لے کر عوامی سطح تک کیا جاتا ہے ۔
گیا ایئرپورٹ کے طیران گاہ سے بہار کے حاجیوں کے قافلے کا کم و بیش ایک ماہ تک آمد و رفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔ شہر و ضلع گیا کے باحوصلہ مخلص اور بے لوث عوام شب و روز حجاج کرام کی خدمت سے بہرور ہو کر اپنے لیے سامان آخرت جمع کرتے رہتے ہیں ۔ اس میں ہر طبقہ ، شعبہ اور علاقے کے لوگ ہوتے ہیں۔
انکی خدمات خلوص کے ساتھ رضاکارانہ طور پر ہوتی ہے ، یہاں تک کہ یہ رضکار پورے آپریشن کے دوران حج کمیٹی یا انتظامیہ کی چائے تک نہیں پیتے ، البتہ حج آپریشن مکمل ہونے کے بعد آخری دن حج کمیٹی کی طرف سے رضاکاروں کی ضیافت ہوا کرتی تھی ، تاہم اس برس وہ بھی نہیں ہوا ، سینیر رضاکار اور سابق کوآرڈینیٹر موتی کریمی کہتے ہیں رضاکار ہمارے جو یہاں پر اخلاص ، بے لوث خدمات انجام دیتے ہیں ، وہ اللہ کی خوشنودی اور رضا کے لیے کرتے ہیں کہ اللہ اپنے مہمانوں کی خدمت سے راضی ہو ۔ حاجیوں کی دعا ملے کہ انکی آخرت اور دنیا سنورے اور کامیابی حاصل ہو ۔ کم و بیش ایک ماہ تک پہلی پرواز سے آخری پرواز تک اور واپسی کے پہلے دن سے آخری قافلے تک رضا کار حاجیوں کی خدمت میں دن رات مصروف ہوتے ہیں ۔ خاص بات یہ ہے کہ رضاکار ہر عمر کے ہوتے ہیں۔ پندرہ برس سے ستر برس تک کے عمر کے رضاکار خدمت کرتے نظر آتے ہیں ۔ان میں ریٹائرڈ افسران سے لے کر تاجر ، وکلاء ، صحافی ، انجنئیر خاص و عام خدمت میں شامل ہوتے ہیں ، تمام رضاکار کی پہلی اور آخری خواہش یہی تھی کہ وہ حاجیوں کی بھرپور خدمت کریں تاکہ اللہ تعالیٰ ان کو بھی مقدس گھر کےطواف کا موقع عنایت کرے۔
دو سو سے زیادہ رضکاروں کی ہے تعداد
گیا ایئرپورٹ سے حج سے متعلق دیگر پروگرامات میں سرگرم اور فعال رضاکاروں کی ایک طویل قطار ہے ۔ جن میں سبھوں کی نام شماری کرنا قدر مشکل ہے ۔کیونکہ رضاکاروں کی دل شکنی کا خطرہ بھی ہے ۔ حاجیوں کی خدمت میں اس برس ضلع انتظامیہ اور ایئر پورٹ اتھارٹی کی طرف سے قریب 180 شناختی کارڈ بنوائے گئے ۔ٹرمینل کے اندر کا شناختی کارڈ قریب 70 رضکاروں کا بنوایا گیا تھا جبکہ ٹرمینل کے باہر قریب 130 رضکاروں کا کارڈ بنا تھا.
افسران اور اہلکار بھی خدمت میں پیچھے نہیں