آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ - رام ولاس پاسوان کا آبائی گاؤں
لوک جن شکتی پارٹی کے بانی رام ولاس پاسوان 8 اکتوبر کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ رام ولاس کھگڑیہ ضلع کے ایک دور دراز دیہی علاقہ شہر بنی گاؤں میں پیدا ہوئے تھے، ایک غریب اور پسماندہ خاندان میں پیدا ہونے والے رام ولاس پاسوان اقتدار کے مختلف عہدے پر فائز ہوئے۔
آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ
By
Published : Oct 21, 2020, 12:00 PM IST
رام ولاس پاسوان کا آبائی گاؤں 'شہربنی' ضلع کھگڑیا سے 36 کلومیٹر دور واقع ہے۔ جب ہیڈکوارٹر سے بڑی گاڑیاں شہر بنی جاتی ہیں تو مقامی لوگ پوچھتے ہیں کہ 'اسٹیپنی ہے یا نہیں، یہاں ٹائر بہت پنکچر ہیں۔'، حتیٰ کہ جب جب انتخاب کا موسم آتا ہے گاؤں کی حالت زار ویسی ہی ہوتی جیسا کہ گزشتہ پانچ برس قبل رہی تھی۔
آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ
رام ولاس پاسوان متعدد دفعہ مرکزی وزیر رہ چکے ہیں ان کے بھائی رام چندر پاسوان بھی بڑے عہدے پر فائز ہیں، رام چندر کے بیٹا پرنس راج اور پھر موجودہ لوک جن شکتی پارٹی کے سربراہ چراغ پاسوان جیسے بڑے رہنماؤں کے ہونے کے باوجود اس گاؤں میں ترقی نہیں پہنچی، حالانکہ جب گاؤں کے ترقیات کی بات کی جاتی ہے تو مقامی افراد انتہائی محتاط ہو کر جواب دیتے ہوئے کوسی ندی پر بنے پل کا سہرا رام ولاس پاسوان کے سر باندھ دیتے ہیں۔
آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ 'شہربنی گاؤں ضلع کا سب سے پسماندہ علاقہ سمجھا جاتا تھا۔ اسی وجہ سے جب سے رام ولاس پاسوان مرکز میں وزیر بنے ہیں تب سے وہ گاؤں کی ترقی کے لیے مستقل جدوجہد کر رہے تھے، اس علاقے کو مربوط کرنے کے لیے کوسی ندی پر ایک پل تعمیر کیا گیا تھا، سڑکیں بھی بنائی گئیں اور گاؤں کو ضلع ہیڈ کوارٹر سے جوڑ دیا گیا۔'
آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ
شہر بنی گاؤں کو ضلع کا سب سے پسماندہ علاقہ سمجھا جاتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ جب رام ولاس پاسوان مرکز میں وزیر بنے تو انہوں نے اس علاقے کی ترقی کے لئے مستقل کوشش کی۔ اس علاقے کو مربوط کرنے کے لئے ، کوسی ندی پر ایک پل تعمیر کیا گیا تھا ، سڑکوں کے ساتھ ساتھ اس گاؤں کو ضلعی ہیڈ کوارٹر سے جوڑ دیا گیا تھا۔ کھگڑئیا کو شیشورستھان سے جوڑنے والا ریلوے پروجیکٹ تکمیل کے راستے پر ہے، جو شہربنی گاؤں سے گزرتا ہے۔
آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ
رام ولاس پاسوان کی پڑوسی کہتی ہیں کہ 'رام ولاس دیوتا تھے، وہ اپنے بھائیوں اور دیہاتیوں کو بہت چاہتے تھے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بھی بھائیوں کی توجہ حاصل کی اور گاؤں کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ وہ کہتی ہیں کہ یہاں تک کہ اگر پاسوان نہ ہوتے تو یہاں کے لوگوں کو پیدل ہی چلتے دیکھا جاتا۔
آنجہانی رام ولاس پاسوان کے آبائی گاوں سے گراؤنڈ رپورٹ
رام ولاس پاسوان نے 1969 میں پہلی بار الولی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں الیکشن لڑا تھا اور اپنے قریبی دوستوں سے جمع شدہ رقم سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی، اس کے بعد وہ مستقل کامیاب ہوتے چلے گئے، وہ ریکارڈ ووٹ کے ذریعے حاجی پور سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔ الولی اسمبلی محفوظ نشست ہے، اس علاقے میں زیادہ تر مسہڑ طبقے کے لوگ رہتے ہیں دیگر انتہائی پسماندہ خاندان بھی بڑی تعداد میں ہیں۔
2015 کے انتخابات میں آر جے ڈی کے چندن رام نے ایل جے پی کے پشوپتی پارس کو 24 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ پشوپتی پارس 35 برس سے یہاں کے رکن اسمبلی رہے ہیں، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کموویش رام ولاس پاسوان کی وجہ سے ہی اس نشست سے کامیاب ہوتے تھے اور کئی دہائیوں سے اس نشست پر ایل جے پی یا پاسوان کی مضبوط گرفت رہی ہے۔
اس اسمبلی نشست میں ان رنماؤں نے نمائندگی کی ہے
نام
پارٹی
سنہ
مشری سدا
کانگریس
1962-1967
رام ولاس پاسوان
سوشلسٹ
1969
مشری سدا
کانگریس
1972
پشوپتی پارس
جنتا پارٹی
1977
مشری سدا
جنتا پارٹی
1980
پشوپتی پارس
جنتا پارٹی، ایل جے پی
1985، 1990، 1995، 2000، 2005
جے ڈی یو
جے ڈی یو
2010
جے ڈی یو
جے ڈی یو
2015
فی الحال یہ نشست الولی اسمبلی حلقہ کے گاؤں شہر بنی کی وجہ سے ایک ہاٹ نشست ہے۔ ایک طرف لوگ رام ولاس پاسوان کی موت سے غمزدہ ہیں۔ تو وہیں، لوگوں میں چراغ پاسوان اور ان کی پارٹی ایل جے پی کی حمایت بھی دیکھی جارہی ہے۔