اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا میونسپل کارپوریشن کا ہولڈنگ ٹیکس سرکاری دفاتر پر کروڑوں باقی

گیا میونسپل کارپوریشن کے مطابق سرکاری دفاتر پر برسوں سے ٹیکس کا بقایہ ہے، جس کی ادائیگی لازم ہے، تاہم سرکاری دفاتر ادائیگی کو لیکر فکر مند نہیں ہیں، میونسپل کارپوریشن ایسے دفاتر پر قانونی کارروائی کی تیاری میں ہے۔

gaya municipal corporation
گیا میونسپل کارپوریشن

By

Published : Dec 5, 2020, 3:57 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا کے سرکاری دفاتر پر میونسپل کارپوریشن کا ٹیکس کروڈوں روپے بقایا ہے۔ گیا میونسپل کارپوریشن کے مطابق ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سمیت درجنوں سرکاری دفتر نے برسوں سے میونسپل کارپوریشن کو ٹیکس ادا نہیں کیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اس کے متعلق کارپوریشن کے ڈپٹی میئر موہن شریواستو کا کہنا ہے کہ اگر ان دفتروں نے بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں کی تو ان پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

دراصل میونسپل کارپوریشن ہولڈنگ ٹیکس ہر برس وصولتا ہے، میونسپل کارپوریشن عام عمارت سمیت سرکاری عمارتوں سے ٹیکس کی رقم مختص کئے ہوئے ہے۔

گیا کے عام شہری ہولڈنگ ٹیکس اداکر رہے ہیں، لیکن سرکاری عمارتوں پر کارپوریشن کا کروڈوں روپے باقی ہیں۔ سرکاری عمارتوں اور اس کے دفاتر کارپوریشن کو ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں، جس سے کارپوریشن کو مالی خسارہ کاسامنا ہے۔

ٹیکس وصولی ایجنسی کے مطابق ڈی ایم آفس پر 28 لاکھ روپے، ایس ایس پی آفس پر 88 لاکھ روپے، گیا کالج پر ایک کروڑ، انوگرہ نارائن کالج و ہسپتال پر ایک کروڑ، محکمہ آبپاشی پر60 لاکھ، اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن 11 لاکھ روپے، ڈی سی آفس 28 لاکھ روپے، ضلع اسکول پر 26 لاکھ روپے ادا کرنا لازم ہیں۔

ڈپٹی میئر موہن شریواستو کہتے ہیں کہ برسوں سے سرکاری عمارات ہولڈنگ ٹیکس کی رقم ادا نہیں کر رہے ہیں، تاہم اب ٹیکس کی وصولی کے لیے نگم سنجیدہ ہے۔ سبھی دفتروں سے رابطہ کر کے ٹیکس کی وصولی کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے، جو ٹیکس وصولی کو یقینی بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے محدود وسائل ہیں اور اسی میں یہاں کے نظام کوچلانا ہے۔ ٹیکس کی وصولی گیا میں بڑھی ہے تاہم سرکاری دفاتر آج بھی ٹیکس دینے میں آنا کانی کرتے ہیں، ٹیکس کی آمدنی بڑھنے سے میونسپل کارپوریشن ترقی کرے گا۔ ڈپٹی میئر نے کہا کہ اس سلسلے میں پٹنہ تک میونسپل کارپوریشن آواز اٹھائے گا۔

مزید پڑھیں:

پٹنہ کے گاندھی میدان کسان کی حمایت میں آر جے ڈی کا دھرنا

واضح رہے کہ شہر گیا میں قریب سبھی سرکاری عمارتوں کا یہی حال ہے، کسی کے یہاں کم تو کسی کے یہاں زیادہ رقم بقایہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details