بہار کے ضلع گیا میں محکمہ زراعت نے گوند بھوگ چاول کی کاشت Gobindobhog Rice cultivation in Gaya کے لیے تیاری شروع کردی ہے، آئندہ برس گیا کے پہاڑی علاقوں میں محکمہ زراعت کی جانب سے گوند بھوگ چاول کی کاشت کی جائے گی، اس چاول کی کاشت ٹھنڈ اور نمی والی مٹی پر ہی ہوتی ہے۔
گوند بھوگ چاول کی کاشت کیمور اور دوسرے پہاڑی علاقوں میں ہوتی ہے، یہ چاول دوسرے چاولوں سے زیادہ خوشبو دار ہوتا ہے اور اس کی قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے۔
جل جیون ہریالی منصوبے Jal Jeevan Hariyali Project کے تحت آبی وسائل کے محکمہ نے نئے سال میں سو خندقیں تعمیر کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اس کے لئے محکمہ جنگلات و تحفظ ماحولیات سے جلد تعمیر کے لیے این او سی پیپر لیا جائے گا۔
گیا میں گوند بھوگ چاول کی کھیتی ہوگی محکمہ زراعت کے مطابق گارلینڈ ٹرینج کی تعمیر سے آبپاشی کا بڑا مسئلہ حل ہوگا خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پانی کی قلت ہے اس کی تعمیر سے بہار کے مہنگے دھان کی فصل ہوگی ساتھ ہی پانی کے جمع ہونے سے پہاڑوں پر ہریالی بھی ہوگی، گرمیوں کے موسم میں پہاڑ پر اگنے والے پودوں میں بھی ہریالی رہے گی۔
مزید پڑھیں:
اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ کنسلٹنٹ افسر سوداما سنگھ نے بتایا کہ اس چاول کی خاصیت یہ ہے کہ یہ بہت ہی خوشبودار چاول ہوتا ہے اس کی قیمت بھی زیادہ ہے۔ پہلے کیمور اور پہاڑی علاقوں میں جہاں پانی کی فراہمی ہے وہاں پیدا ہوتا تھا تاہم اب گیا میں اس کی شروعات ہورہی ہے جو کہ یہاں کے کسانوں کے لیے خوش آئند بات ہے۔
واضح رہے کہ بہار کے ضلع کیمور کے اس گووند بھوگ Gobindobhog Rice چاول کی پورے ملک میں مانگ بڑھتی جارہی ہے، پہاڑوں سے گرنے والے پانی کی وجہ سے اس کی خوشبو مزید بڑھ جاتی ہے اس کے علاوہ اس کا معیار بھی اچھا ہے اگر محکمہ گارلینڈ ٹرینج بنادے تو ہر پہاڑی علاقوں میں اس چاول کی کاشت ہوگی۔