ریاست بہار کے ضلع گیا کے باشندے عید کا خیر مقدم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ضلع کی منڈیوں میں عید الاضحٰی کے پیش نظر ہجوم ہے۔ لاک ڈاون ختم ہونے کے بعد ان منڈیوں میں زیادہ ہجوم ہے جہاں پر مویشیوں کے میلے لگتے ہیں۔
حالانکہ کورونا وبا کی وجہ سے مویشیوں کی تجارت پر بھی گہرا اثر پڑا ہے۔ مویشیوں کے قیمت میں اضافے کی وجہ سے خریداروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
آج گیا کے کھاپ مویشی منڈی میں بڑی تعداد میں مویشی کاروباری اور علاقے کے کسان اپنا مویشی لیکر پہنچے تاکہ مسلمان ان جانوروں کی خریداری کر سکیں۔
حالانکہ منڈی میں پہنچے مویشی محمد عمر قریشی مویشیوں کی تجارت پہلے کی طرح نہیں ہونے سے کافی مایوس نظر آئے۔
البتہ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو دیے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ اس بار بھی قیمت میں کوئی گراوٹ نہیں ہے تاہم منڈیوں میں خریداری کی شرح پہلے سے کم ہے۔ کورونا وبا سے پہلے ایک تاجر کی آمدنی چار سے پانچ لاکھ کی تھی تاہم کھینچ تان کر دو ڈھائی لاکھ روپے تک ہوسکتی ہے۔ چونکہ عیدالاضحیٰ کے تین دن باقی ہیں تو ہجوم یہاں منڈی میں ہے لیکن دوپہر بعد تک خریداری میں تیزی نہیں ہوئی ہے۔
منڈی میں میں اپنے بکرے فروخت کرنے پہنچے محمد ابرار نے کہا کہ قیمتوں میں گراوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے دو بکرے کی قیمت 30 ہزار روپے رکھی ہے۔ خریدار اس کا 26 ہزار سے 27 ہزار روپے دینے کو تیار بھی ہیں حالانکہ وزن کے اعتبار سے اتنی قیمت بھی زیادہ ہے۔
دراصل کھاپ منڈی گیا میں مویشی منڈیوں میں ایک بڑی منڈی ہے۔ قریب نوہیکڑ میں پھیلی یہ مویشی منڈی پوری طرح سے نجی ہے۔
مزید پڑھیں:
اس کے مالک محمد خلیل کہتے ہیں کہ کورونا اور اس کے متعلق پابندیوں کی وجہ سے " کھاپ مویشی منڈی" گزشتہ برس سے متاثر ہے۔ تاہم تہوار کے پیش نظر تاجروں اور کسانوں کے اسرار پر منڈی لگانے کی اجازت ملی ہے۔ عیدالاضحیٰ کا موقع ہے اس لیے لوگوں کی بھیڑ زیادہ تاہم گزشتہ برس سے منڈی میں تجارت پر گہرا اثر پڑا ہے۔ یہاں ہر طرح کے مویشی ہوتے ہیں اور خریدار بھی دوردراز سے پہنچتے ہیں۔