کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما و سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد کے کانگریس چھوڑنے کے بعد قومی سطح کی سیاست میں ہلچل سی پیدا ہو گئی ہے، پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو پانچ صفحات پر مشتمل اپنے استعفیٰ نامہ میں غلام نبی آزاد نے اچھے دنوں کے ذکر کے ساتھ ساتھ موجودہ وقت میں کانگریس قیادت سے اختلاف کرتے ہوئے استعفیٰ کی وجہ بتائی ہے، انہوں نے بغیر نام لئے راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ذمہ داری سنبھالنے کے بعد کانگریس پارٹی غیر مستحکم ہوئی ہے، اور پارٹی انتخابات میں ناقص مظاہرہ کررہی ہے۔
Ghulam Nabi Azad’s hint on next political move after Congress exit
ادھر کانگریس کے سینئر رہنما و سابق مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غلام نبی آزاد کا پارٹی سے جانا یقیناً افسوسناک ہے، حالانکہ پارٹی نے انہیں وہ سب عہدے دیے جس کے وہ حقدار تھے، اگر کانگریس چھوڑنے کے بعد وہ کسی سیاسی میدان میں قدم نہ رکھتے تو ان کا وہی مقام ہوتا جو آج سے پہلے تھا، مگر انہوں نے پارٹی چھوڑنے کے کچھ دیر بعد ہی کشمیر میں ایک نئی پارٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ طے شدہ منصوبہ کے تحت لیا ہے۔ چونکہ انہیں پارٹی چھوڑنا تھا اس لئے اپنے خط میں کئی ایسے الزامات عائد کئے جس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔