گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں ڈائن 'جادو ٹونا ' کا الزام لگاکر ایک خاتون کو گاؤں کے باشندوں نے زندہ جلا دیا، معاملہ ضلع گیا کے نکسل متاثرہ علاقہ امام گنج کے میگرا تھانہ علاقہ کے پنچما گاؤں کا ہے۔ امام گنج اسمبلی حلقہ ہے اور یہاں سے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی رکن اسمبلی ہیں،ہلاک شدہ خاتون کے شوہر نے بتایاکہ ہفتہ کو سہ پہر بعد ان کے گھر پر تقریبا 200 لوگوں نے حملہ کردیا، جس وقت گھر پر حملہ ہوا اس وقت انکی اہلیہ ہیمنتی دیوی گھر کی چھت پر کھڑی تھی،وہاں سے اسے اتار کر کمرے میں لے جایا گیا اور پھر اس کی شدید پٹائی کی گئی، اس کے بعد اس کو اسی کمرے میں کپڑوں سے لپیٹ کر نذرآتش کردیا گیا، جس کی وجہ سے اسکی اہلیہ مکمل طور پر جھلس گئی اور اسی وجہ سے اسکی موت واقع ہوگئی ۔Woman burnt alive over suspicion of witchcraft in Gaya
اطلاع ملنے کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے افسران نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا، پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے گاؤں میں چھاپے مار رہی ہے، گاؤں میں سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے،ڈی ایس پی منوج رام نے بتایا کہ لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے انوگرہ نارائن ہسپتال بھیج دیا گیا ہے، جبکہ ہلاک شدہ خاتون کے دیگر رشتے دار جو زخمی ہوئے ہیں انہیں علاج کے لیے ہسپتال بھیج دیا گیا ہے ،انہوں نے بتایاکہ پولیس کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے تاکہ نامزد اور نامعلوم افراد جو اس حملے میں شامل تھے انہیں گرفتار کیا جاسکے ۔
توہم پرستی میں گئی جان
دراصل ایک ماہ قبل گاؤں کے پرمیشور بھارتی کی موت ہو گئی تھی، پرمیشور بھارتی کے خاندان والوں نے الزام لگایا تھا کہ ہیمنتی دیوی نے بھوت بن کر پرمیشور بھارتی کو کھایا ہے یعنی کہ ماردیا ہے اور اس وجہ سے اسکی موت ہوگئی ہے، تاہم گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ پرمیشور کی موت کسی سنگین بیماری کی وجہ سے ہوئی، لیکن پرمیشور بھارتی کے گھر کے لوگ یہ ماننے کو تیار نہ تھے، اس معاملے کو لے کر ہیمنتی دیوی اور پرمیشور کے اہل خانہ کے درمیان ایک ماہ تک لڑائی جاری رہی۔
اس معاملے پر ہفتہ کو پنچایت بلائی گئی، جس میں مقامی عوامی نمائندوں کی شرکت ہوئی،میٹنگ گاوں کے وارڈ ممبر کی جانب سے بلائی گئی تھی، اتنا ہی نہیں پرمیشور کے اہل خانہ نے جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے ایک اوجھا 'جھاڑ پھونک 'کرنے والے کو بھی بلایا، گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اوجھا نے ہی دعویٰ کیا تھا کہ وہ ہیمنتی کو اس بات کا اعتراف کرنے پر مجبور کرے گا کہ اس نے اپنی تنتر ودیہ 'یعنی کہ اپنی طاقت ' سے پرمیشور کا قتل کیا تھا۔
دوپہر کو پنچایت شروع ہوئی لیکن بات پنچایت میں نہیں بنی، پنچایت میں بگڑتا ہوا ماحول دیکھ کر جھارکھنڈ سے آیا اوجھا بھاگ گیا، اس کے بعد پرمیشور کے گھر کے لوگوں اور گاؤں کے لوگوں نے 200کی تعداد میں لاٹھی ڈنڈے سے ہیمنتی دیوی کے گھر پر حملہ کیا اور اسے جلا کر مار ڈالا، وہیں اس معاملے کو لیکر جب ہیمنتی پر حملہ ہواتو 4 کلومیٹر تک دوڑ کر اسکے شوہر اور بیٹے نے اہنی جان بچائی اور اس واقعہ کے تعلق سے میگرا تھانے میں اطلاع دی۔