اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک - گیا میں اسکول کے ڈسٹبین میں کوڑے کچرے ڈالنا

اس ٹاسک کے مطابق 'طلباء کو گھر سے اسکول آنے جانے والے راستے سے کوڑے و کچرے اٹھاکر لانا ہوتا ہے۔ اسکول میں رکھے ڈسٹبین میں کوڑے کچرے کو ڈالنا ہوتا ہے۔'

گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک
گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک

By

Published : Mar 20, 2020, 5:58 PM IST

ریاست بہار کے ضلع بودھ گیا کے گاؤں سیوا بیگہ میں جنوبی کوریا کے ادارہ کے زیر انتظام پدمپنی مڈل اسکول میں طلباء کو مفت تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ مفت تعلیم و کھانے پینے کے بدلے میں اسکول انتظامیہ نے طلباء کو ایک ٹاسک دیا ہے۔

اس ٹاسک کے مطابق 'طلباء کو گھر سے اسکول آنے جانے والے راستے سے کوڑے کچرے کو اٹھاکر لانا ہوتا ہے اور اسکول میں رکھے ڈسٹبین میں ڈالنا ہوتا ہے۔

گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک

اسکول مینیجمنٹ ان کچروں کو 'ری سائیکلنگ' کے لئے دوسری جگہ بھیجتا ہے۔ اتنا ہی نہیں ماحولیات کے تحفظ کے لئے اسکول جاتے وقت بچے درختوں و پودوں میں پانی ڈالتے ہیں۔

پدمپنی مڈل اسکول نے حکومت کوبھی آئینہ دکھایا ہے کہ آپ بھی چاہیں تو بہتر کام کرسکتے ہیں۔ یہ اسکول اپنے طلباء کو مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ کپڑے، کتاب، مڈ ڈے میل بھی مہیا کراتا ہے۔ یہ سرکاری اسکول کی ہی طرح ہے۔ اس اسکول میں سرکاری اسکول جیسی تمام سہولیات دستیاب ہیں تاہم اس کے لئے حکومت کی مدد نہیں لی جاتی ہے۔

گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک

اسکول کے پرنسپل منورنجن پرساد سمردرسی نے بتایا کہ 'پدمپنی مڈل اسکول کو ایک جنوبی کورین ادارہ چلاتا ہے۔ بودھ گیا سے 10 کلومیٹر دور دلت بستی جو سیوا گاؤں میں ہے، وہاں اس اسکول کا آغاز 2014 میں کیا گیا تھا۔'

گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک

انہوں نے بتایاکہ 'پچھلے 4 ماہ سے یہاں کے بچوں کوایک ٹاسک دیا گیا ہے۔ گھر سے اسکول آنے کے لئے انہیں راستے میں پائے جانے والا کچرا اٹھا کر اسکول کے ڈسٹ بن میں ڈالنا پڑتا ہے۔ اس کا مقصد بچوں کے درمیان بیداری پیدا کرنا ہے۔'

گیا: انوکھا اسکول، انوکھا ٹاسک

اسکول کے پرنسپل نے بتایاکہ 'بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے توصیفی سند دی جاتی ہے اور اس کے اخراجات 'ری سائیکلنگ' میں ملنے والے پیسوں سے کیاجاتاہے۔ حالانکہ ابھی کورونا وائرس کو لے کر اسکول بند کر دیا گیا ہے اور بچوں سے دو ماہ تک کوڑے نہیں لانے کو کہا گیا ہے۔

اسکول کی طالبہ سونی کماری نے بتایا کہ' اسکول میں فیس نہیں لی جاتی ہے۔ بدلے میں ہم ماحولیات کو بچانے کے لئے کوڑا کچڑا اٹھا کر لاتے ہیں ۔ ابتدا میں ہم اسے پسند نہیں کرتے تھے لیکن اب جب راستے صاف ہوئے تو اچھا لگتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details