ریاست بہار میں قانون ساز کونسل کی 24 سیٹوں پر انتخاب ہونے ہیں اس میں مگدھ کمشنری کے پانچ ضلعے کی تین نشستیں شامل ہیں اور اب ممکنہ امیدواروں کی طرف سے اپنی حمایت کے لیے ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس دوران مسلم امیدوار کا بھی مطالبہ شروع ہوگیا ہے اس سیٹ کے لیے قریب ساڑھے نو ہزار ووٹرز ووٹ کریں گے اور اس میں ایک ہزار سے زیادہ مسلم ووٹرز کی تعداد ہے۔ Gaya, the Demand to Nominate a Muslim Leader in the MLC Election
ریاست بہار کے ضلع گیا کی قانون ساز کونسل کی نشست پر ابھی بھی پینچ بھنسا ہوا ہے دراصل گیا کی سیٹ تین ضلعوں پر منحصر ہے۔ اس میں گیا کے علاوہ جہان آباد اور ارول ضلع شامل ہے ابھی موجودہ گیا کی سیٹ حکمراں جماعت جے ڈی یو کی جیتی ہوئی سیٹ ہے اور اس پر جے ڈی یو کا دعوی ہے اور ایک بار پھر موجودہ ایم ایل سی منورما دیوی کو جے ڈی یو کا امیدوار بننا طے ہے تاہم اب گیا کی سیٹ پر این ڈی اے کی اتحادی جماعت ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر نے بھی دعویٰ کیا ہے جبکہ آرجے ڈی کی طرف سے رنکو یادو کا امیدوار بنایا جانا طے ہے اور وہ مسلسل تشہیر میں بھی لگے ہیں۔ Elections to 24 Legislative Council seats in Bihar
لیکن ان سب کے بیچ اب مسلم امیدوار کا بھی مطالبہ ہونا شروع ہوگیا ہے خاص طور پر آرجے ڈی سے مطالبہ ہورہا ہے کیونکہ اسمبلی انتخابات میں بھی مگدھ کمشنری کی 26 سیٹوں میں ایک بھی مسلم امیدوار عظیم اتحاد کی طرف سے نہیں تھا۔ Candidacy of Muslim leader in MLC election
اسی طرح سے ایم ایل سی کی سیٹ پر بھی آرجے ڈی کی طرف سے مگدھ کمشنری کی تینوں سیٹ گیا، نوادہ اور اورنگ آباد میں مسلم امیدواروں کو قریب قریب نظر انداز کر دیا گیا ہے جب کہ جے ڈی یو کی طرف سے ایم ایل سی انتخاب میں مگدھ کمشنری کی ایک سیٹ نوادہ سیٹ مسلم امیدوار کو دی جاتی ہے اور مسلم امیدوار جیتنے میں بھی کامیاب ہوتے ہیں یہاں تین مرتبہ سے سلمان راغب جے ڈی یو کی ٹکٹ پر جیت درج کررہے ہیں اور امید ہے کہ اس مرتبہ بھی سلمان راغب کو جے ڈی یو نوادہ سیٹ سے امیدوار کھڑا کرے گی۔
مسلم رہنما دبی آواز میں یہ ضرور کہہ رہے ہیں کہ گیا کی سیٹ پر آرجے ڈی کو غور کرنا چاہیے حالانکہ عام مسلمانوں کو اس الیکشن سے سیدھے طور پر کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ اس انتخاب میں ووٹرز وہی ہوتے ہیں جو پنچایت، نگر پنچایت اور نگر پریشد کے ممبر ہوں اس لیے یہاں زیادہ عام لوگوں کی مداخلت نہیں ہے تاہم ایک بات ضرور ہے کہ ابھی گزشتہ ماہ ہی بہار میں پنچایت انتخابات مکمل ہوئے ہیں اور گیا میں مختلف عہدوں کے لیے کل 3300 عہدے پر صرف 350 پچاس مسلم امیدواروں نے جیت درج کی ہے
یہ بھی پڑھیں:
حالانکہ کچھ تنظیموں کی جانب سے یہ مسلسل کوشش کی جا رہی تھی کہ پنچایت الیکشن میں کم از کم ایک ہزار سے زیادہ مسلم امیدوار کامیاب ہوں تاہم ایسا نہیں ہوا اب انصاری مہا پنچایت ایم ایل سی انتخاب میں پارٹیوں پر دباؤ بنانے کے لیے جیتے ہوئے امیدواروں کے ساتھ گفت و شنید میں لگا ہے اور اسی کڑی میں 8 فروری کو ایک بڑا جلسہ جیتے ہوئے پنچایت نمائندوں کا کرنا طے کیا ہے. انصاری مہا پنچایت پسماندہ اور انصاری برادری کی فلاح اور مسائل کے تعلق سے کام کرتا ہے۔