گیا:ریاست بہار کے شہر گیا کے وارڈ نمبر 35 کے کونسلر کے شوہر مزمل عالم پر پولیس پر حملے کا الزام ہے ، سوموار کو پولیس انہیں گرفتار کرنے پہنچی تھی ، پولیس نے تقریباً 2 گھنٹے کے ہائی وولٹیج ہنگامہ آرائی کے بعد گرفتار کر لیا۔ رام پور تھانہ کی پولیس کے مطابق مزمل کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔ رام پور تھانہ کے انچارج روی کمار کا یہ بھی کہنا تھا کہ 2 ماہ قبل جب پولیس خاتون تھانہ کے ایک مقدمہ کے تحت مزمل عالم کو گرفتار کرنے ان کے محلہ گیوال بیگہ گئی تھی تو وہاں پر لوگوں نے متحد ہو کر پولیس پر حملہ کردیا تھا اور پولیس سے مزمل کو چھڑا کر لیکر چلے گئے تھے۔ آج مزمل کی گرفتاری ایک ہوٹل سے عمل میں آئی ہے۔
واضح ہو کہ اس ہوٹل میں گیا میونسپل کارپوریشن کے کونسلرز کے ایک گروپ کی میٹنگ چل رہی تھی جس میں میئر گنیش پاسوان ، ڈپٹی میئر چنتادیوی اور سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو موجود تھے، یہاں رام پور تھانہ کی پولیس نے بتایا کہ مزمل عالم ہمارے تھانے میں مطلوب تھا اور ہم اسے گرفتار کرنے آئے تھے۔ یہاں ان کے ساتھ ایک اور شخص گرفتار ہوا ہے جو پولیس پر حملے کا ملزم ہے جب کہ ایک اور شخص کو حراست میں لیا گیا ہے اور اس کی تحقیقات کی جارہی ہے اگر وہ بھی پولیس پر حملے میں ملوث پایا گیا تو اسے بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔
مزمل کو گرفتار کرنے بڑی تعداد میں پہنچے تھے جوان
کونسلر شوہر مزمل عالم کو پکڑنے کے لیے آج تقریباً 100 کی تعداد میں پولیس جوان ہوٹل پہنچے تھے ۔ تقریباً 2 گھنٹے تک میئر ، ڈپٹی میئر اور سابق ڈپٹی میئر نے پولس کو بیٹھا رکھا کہ میٹنگ چل رہی ہے، ابھی گرفتار نہ کریں، اس دوران میٹنگ ہوتی رہی اور میئر وڈپٹی میئر کئی سیاسی رہنماوں سے فون پر باتیں بھی کرتے رہے کہ مزمل عالم کو گرفتار نہ کیا جائے، لیکن پولیس کسی رہنماء کی سننے کو تیار نہیں تھی جبکہ سول لائن پولیس انسپکٹر پنکج کمار نے بتایا کہ ہمارے پاس ایس ایس پی کا حکم ہے، اس کے علاوہ ہمیں کسی حکم کا علم نہیں ہے، ہم ضرور گرفتار کریں گے۔ ایس ایس پی کہیں گے تو گرفتار نہیں کریں گے
جبکہ اس حوالے سے گرفتار مزمل عالم نے نامہ نگاروں سے کہاکہ پولیس ایک بدمعاش کو بچانے کے لیے عوامی نمائندہ کو گرفتار کیا ہے ، پولیس پر حملے کا الزام بے بنیاد ہے ، اگر ہم نے پولیس پر حملہ کیا ہے تو پولیس کوئی فوٹیج یا ثبوت پیش کرے ، ایک سازش کے تحت ان کو نہ صرف پھنسایا گیا ہے بلکہ پہلے بھی انکو مارنے کی کوشش کی گئی ہے ، ان پر کو سنگین الزمات نہیں ہیں ، ایک گھریلو تنازع کا مقدمہ درج ہے۔