اردو

urdu

ETV Bharat / state

Three People In Cyber Fraud Case آن لائن جعلسازی کے معاملے میں تین گرفتار - سائبر فراڈ کرنے والا گروہ ان دنوں متحرک

گیا پولیس نے آن لائن جعلسازی کے معاملے میں متحرک گروہ کے تین اراکین کوگرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ تینوں افراد پر اب تک ایک کروڈ روپے سے زیادہ رقم کی جعلسازی کرنے کا الزام ہے. اب ضلع پولیس نے مزید تفتیش کے لیے ای او یو "اکنامک آفنس یونٹ" کو معاملہ سپرد کیا ہے. Three People In Cyber Fraud Case

آن لائن جعلسازی کے معاملے میں تین گرفتار
آن لائن جعلسازی کے معاملے میں تین گرفتار

By

Published : Feb 6, 2023, 1:55 PM IST

آن لائن جعلسازی کے معاملے میں تین گرفتار

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں سائبر فراڈ کرنے والا گروہ ان دنوں متحرک ہے۔ گزشتہ ہفتہ جے ڈی یو رہنما و تاجر وارث علی خان بھی اس کے شکار ہو چکے ہیں۔ وارث خان سے سائبر فراڈ کرنے والوں نے کوئلہ فروخت کرنے کے نام پر ڈھائی لاکھ روپے کی ٹھگی کرلی۔ معاملہ سرخیوں میں آنے کے بعد ایس ایس پی آشیش بھارتی نے سائبر فراڈ کرنے والوں پر نگاہ رکھنے کی ہدایت ضلع پولیس کو دی تھی۔ اسی دوران آج بنیاد گنج تھانہ کی پولیس کو سائبر کرائم سے جڑے معاملے کی خفیہ جانکاری ملی۔اس کے بعد پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لیکر پوچھ تاچھ کی تو معاملے کا انکشاف ہوا حالانکہ گرفتار بدمعاشوں کا وارث خان کے معاملے سے تعلق نہیں ہے۔

ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایا کہ گیا کے بنیاد گنج پولیس تھانہ نے تین سائبر مجرموں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے اب تک تقریباً ایک کروڑ روپے کا فراڈ کیا ہے۔ گرفتار ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کو مجرموں کے خلاف کئی ٹھوس شواہد بھی ملے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ تین میں سے ایک میٹرک فیل ہے جبکہ دو تعلیم یافتہ ہیں۔ لیکن وہ ٹیکنالوجی کا سہارا لے کر فراڈ کرنے میں ماہر تھے۔

یہ بھی پڑھیں:QR Code Will Monitoring Gaya Police کیو آر کوڈ سے پولیس جوانوں کی ہوگی نگرانی

ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ تینوں نے فراڈ کرنے کا طریقہ اپنے گاؤں کے ایک شخص سے سیکھا تھا۔ تینوں مجرم نوادہ ضلع کے ہسوا تھانہ علاقے کے تحت مانجھوے گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں ٹنکو چورسیا، سوربھ چورسیا اور سنجیت چورسیا شامل ہیں۔ ٹنکو ماضی میں بھی جیل جا چکا ہے۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایا کہ پولیس کو سائبر فراڈ کی شکایت موصول ہوئی تھی اس کے بعد پولیس اس پر کام کر رہی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details