گیا: ریاست بہار میں مائکرو فائنانس ایجنسی اور فرضی کمپنیاں متحرک ہیں اور ان کے ذریعے دیہی علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ضلع گیا میں بھی ایسے معاملے پیش آئے ہیں تاہم ای او یو کے مطابق زیادہ معاملے دربھنگہ پٹنہ سمیت دوسرے اور شہروں میں پیش آئے ہیں۔ فرضی کمپنیوں کے ذریعے کم وقتوں میں کئی گنا رقم دینے کا سبز باغ دکھا کر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس طرح کی کمپنیوں کے ذریعے پہلے اعتماد بحال کرنے کی غرض چھوٹی رقم لیکر اسے بڑھا کر واپس کیا جاتا ہے لیکن جب ایک بار کمپنی پر اعتماد بحال ہوتا ہے تو وہ موٹی رقم لیکر راہ فرار ہوجاتے ہیں۔
ایسی کمپنیوں اور سبز باغ دکھانے والوں سے بہار پولیس کی ایک خاص یونٹ ' ای او یو ' کے اے ڈی جی نیئر حسنین خان ہوشیار رہنے کو کہ رہے ہیں ، نیئر حسنین خان بہار کے ای او یو کے اے ڈی جی ہیں اور انکے وقت میں فرضی کمپنیوں پر بھی شکنجہ کسا گیا ہے ، کاروائی تیزی سے کی جارہی ہے۔ لیکن اب ای او یو بہار کے باشندوں کو ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے اور ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اگر کہیں کسی ضلع میں اس طرح کا معاملہ ہورہاہے تو پولیس یا ای او یو کو اطلاع دیں تاکہ فوری تحقیق کر کاروائی کی جائے اور لوگوں کے پیسوں کو بچایا جاسکے ۔
آج اے ڈی جی نیئر حسنین خان نے باضابطہ پریس کانفرنس کرکے پورے حالات اور معاملات سے واقف کرایا ہے ۔نیئر حسنین خان نے کہاکہ دیہی علاقوں میں ٹھگی ہورہی ہے ۔ فرضی کمپنیوں اور مائکروایجنسیوں کے ذریعے ان علاقوں کو منتخب کر نشانہ بنایا جارہاہے جہاں آج بھی ٹکنالوجی کی واقفیت کی کمی ہے۔ وہاں پر اس طرح کے لوگ بچت کھاتے کے نام پر سبزباغ دیکھاتے ہیں. ان سے بچت کے نام پر کچھ رقم جمع کرواتے ہیں اور کئی گنا اسکا منافع دینے کی بات کرتے ہیں ، اس طرح کے معاملے آتے رہتے ہیں لیکن کچھ کمپنیاں بہتر بھی ہیں جو آربی آئی کی گائیڈ لائن کی روشنی میں کام کرتی ہیں تاہم انکے ذریعے موٹی رقم واپسی کا سبزباغ نہیں دیکھایا جاتاہے ۔ مگر اس میں کچھ کمپنیاں ایسی ہیں جو لوگوں کو لالچ دیکر موٹی رقم جمع کراتے ہیں اور پھر رقم لیکر غائب ہوجاتے ہیں ۔اس میں غریب عوام کا پیسہ ہوتا ہے جنہوں نے کڑی محنت و مشقت سے بچت کھاتہ کے نام پر رقم جمع کیا تھا ۔