گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک قتل کی واردات کے بعد پولیس چار مہینوں تک سوتی رہی، مگر چار مہینوں کے بعد جب واردات کا ویڈیو وائرل ہوا تو پولیس حرکت میں آگئی۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل کرکے چوبیس گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ایس آئی ٹی نے سنیچر کو ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ دراصل شہر کے کوتوالی تھانہ علاقہ کی جامع مسجد کا رہنے والے محمد فیضان کو 18 اگست 2022 کو موریہ گھاٹ کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا، جمعہ کے دن قتل کے چار ماہ بعد اچانک اس قتل کا ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا۔
جب اس واردات کا وائرل ویڈیو ایس ایس پی آشیش بھارتی تک پہنچا تو انہوں نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی۔ اس معاملے میں اب تک کل دو ملزمین کی گرفتار ہو چکی ہے، جب کہ 11 افراد اب بھی مفرور بتائے گئے ہیں۔ دراصل یہ پوری کارروائی نئے ایس ایس پی آشیش کمار کی ہدایت پر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس وقت کے کوتوالی تھانہ انچارج اور کیس کے آئی او کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ جامع مسجد محلہ کے رہنے والے محمد پرویز کے بیٹے محمد فیضان کا گزشتہ سال اگست ماہ میں مجرموں نے گولی مار کرقتل کردیا تھا۔ Faizan Murder Case
اس معاملے میں چودہ افراد کو نامزد بنایا گیا تھا تاہم چار ماہ گزرنے کے باوجود پولیس صرف ایک بدمعاش کو گرفتار کرسکی تھی جب کہ ایک دوسرے ملزم کو جو کسی اور معاملے میں گرفتار ہوا تھا اس کو ریمانڈ پر لیا تھا۔ اس معاملے میں ملزمان کی جانب سے فیضان کے گھر والوں کو مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دی جارہی تھی۔ لواحقین کارروائی کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام کے دفاتر کا چکر کاٹتے رہے تاہم گزشتہ چار مہینوں میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن جب کل جمعہ کو اچانک قتل کا ایک ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا جس کے بعد ایس ایس پی کی سخت سرزنش اور کارروائی پر پولیس متحرک ہوگئی۔