اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mirza Ghalib College مرزاغالب کالج کمیٹی کو چیئر مین نے برخاست کردیا - Gaya News

شہر گیا کے اقلیتی ادارہ مرزاغالب کالج کمیٹی کو چیئرمین نے برخاست کردیا ہے چیئر مین کے اس فیصلے پر شہر میں کالج ایک بار پھر موضوع بحث ہے چیئر مین کے لیٹر سے بینک کھاتوں کا آپریشن بھی روک دیا گیا ہے

مرزاغالب کالج
مرزاغالب کالج

By

Published : Mar 2, 2023, 7:45 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع اقلیتی ادرہ مرزاغالب کالج اکثر و بیشتر آپسی انتشار اور کالج میں عہدے کو لیکر داخلی سیاست کو لیکر سرخیوں میں ہوتا ہے، یہاں گورننگ باڈی میں شامل ہونے اور بحالی سمیت کئی معاملوں کو لیکر توڑ جوڑ کی سیاست خوب ہوتی ہے ۔تازہ ترین معاملے میں کالج ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ مرزا غالب کالج کاؤنسل کے چیئرمین محمد صدرالدین نے گزشتہ 28فروری کو کالج انتظامیہ " گورننگ باڈی " کو برخاست کر دیا اور کالج کے نظام کو بحال رکھنے کے لئے ایک سہ رکنی ایڈ ہاک کمیٹی تشکیل دی ہے ، اس کمیٹی کی قیادت ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن خاں کو انہوں نے سونپا ہے۔

محمد صدرالدین نے پریس ریلیز جاری کرکے کہا ہے کہ ایڈہاک کمیٹی انتظامیہ کا باضابطہ الیکشن ہونے تک کام کرے گی۔برخاستگی کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشی کمار،اےآئی جی رجسٹریشن بہار پٹنہ نے اپنے ایک مکتوب کے ذریعہ سکریٹری شبیع عارفین شمسی کی کالج کاؤنسل کی بنیادی رکنیت کی جانچ کا حکم دیا تھا۔اس حکم کے مطابق چیئرمین نے کالج کاؤنسل کے اراکین کی ایک سہ رکنی جانچ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جانچ پڑتال کے بعد کمیٹی نےاپنی رپورٹ پیش کی، جس میں سکریٹری شبیع عارفین شمسی کی بنیادی رکنیت کو ہی جعلسازی قرار دیا۔

انہوں نے کہا ہے ایسی صورت میں مرزا غالب کالج کی انتظامیہ میں سکریٹری کے عہدے پرمتمکن رہنا قطعی غیر آئینی ہے۔محمد صدرالدین نے کہا کہ شبیع شمسی کی بنیادی رکنیت بھی ہمیشہ کے لئے ختم کر دی گئی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے مالی ٹرانزٹ پر بھی روک لگایا ہے اور اسکے لیے پروفیسر انچارج اور اکاونٹ سیکشن کو بھی لیٹر دیا گیا ہے حالانکہ ایڈہاک کمیٹی نے چارج نہیں سنبھالا ہے اورشبیع شمسی کی قیادت والی کمیٹی ہی فنکشن میں ہے

نوٹس کے بعد مالی کام روک دیے گئے ہیں

کالج کے پروفیسر انچارج ڈاکٹر محمد نسیم خان نے اس کی تصدیق کی ہے اور کہاکہ چیئر مین نے کمیٹی کو برخاست کرنے کا لیٹر دیا ہے فوری طور پر کالج کا مالی کام کاج روک دیا گیا ہے اس معاملے پر غور وخوض کیا جارہا ہے جلد ہی مثبت کام ہونگے، سکریٹری شمسی کی رہنمائی میں کام کاج بہتر ڈھنگ سے انجام پارہے ہیں اور اس معاملے پر کالج بائی لاز کے مطابق قانونی صلاح ومشورے کے بعد راہیں ہموار ہوجائیں گی۔

اس سلسلے میں آج ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کالج کمیٹی کے ایک سنیئر رکن ایڈوکیٹ شاہ زماں انور نے کہا کہ بائی لازکی روشنی میں چیئر مین کو کمیٹی برخاست کرنے کا اختیار نہیں ہے ، یہ اختیار کاونسل کو ہے تاہم کونسل کی جو بھی میٹنگ ہوگی وہ کالج احاطے میں ہوگی ، انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ چیئرمین صدرالدین نے کوئی میٹنگ کالج احاطے میں کی ہے جس میں یہ فیصلہ لیا گیا ہو کہ کمیٹی کو برخاست کیا جاتاہے تو وہ بتائیں۔

انہوں نے ڈاکٹرحفیظ الرحمن خان اور چیئرمین صدرالدین پر تنقید کرتے ہوئے سہ رکنی ایڈہاک کمیٹی پر سوال کھڑا کردیا اور کہاکہ ایڈ ہاک کمیٹی میں جو ایک نام طلحہ پرویز کا ہے ، وہ طلحہ پرویز کے نام کا کوئی کونسلر نہیں ہے ،دو کاونسلر کو ملا کر فرضی کاونسلر بنادیاگیا ہے
انہوں نے شبیع عارفین شمسی کی کاونسل رکنیت پر کہاکہ یہ 1998سے ہیں اور سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں جو 2002میں انتخاب ہوا اسوقت شمسی نے گورننگ باڈی کے رکن کے لیے انتخاب لڑا ،البتہ وہ ایک دو ووٹ سے ہارگئے تھے لیکن سوال یہ کہ جب وہ کاونسلر تھے تبھی تو انہوں الیکشن لڑا اور وہ مسلسل کالج کے کاونسلر تسلیم کیے گئے تو پھر یہ اچانک کیسے کاونسلر نہیں رہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details