ملک میں مسلسل پھیلائی جانے والی نفرت کی آندھی کے درمیان ایک شخص منوج بھارتی نے دوسرے مذہب کا احترام کرنے کا پیغام دیا ہے، منوج بھارتی نے گستاخ رسول نرسنگھا نند سرسوتی کے خلاف عدالت میں مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔ منوج بھارتی کے مطابق اگر نرسنگھا نند کے خلاف حکومت کارروائی نہیں کرتی ہے تو وہ احتجاج و مظاہرے کا راستہ اختیار کریں گے۔
بہار کے گیا سول کورٹ میں گستاخ رسول نرسنگھا نند سرسوتی کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے۔ یہ مقدمہ منوج بھارتی کی طرف سے درج کروایا گیا ہے۔ منوج بھارتی ایک تنظیم اور پارٹی چلاتے ہیں۔ منوج بھارتی مسلسل مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ نرسنگھا نند سرسوتی نے جس طرح سے گستاخانہ جملے کا استعمال کیا ہے اس سے نہ صرف مسلمانوں کو دلی تکلیف پہنچی ہے اور بے چینی اور غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ اسی طرح بھارت کے انصاف وامن پسند برادران وطن کے جذبات کو بھی نرسنگھا نند سرسوتی کے بیان سے ٹھیس پہنچی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منوج بھارتی نے گیا سول کورٹ میں نرسنگھا نند سرسوتی کے خلاف مقدمہ درج کردیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے منوج بھارتی نے کہا کہ اسلام نے انسانیت کی بقا کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے دوران گفتگو نہ صرف نرسنگھا نند سرسوتی اور انکے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے بلکہ انہوں نے نرسنگھا نند سرسوتی سمیت سبھی فسطائی ذہنیت و طاقتوں کو چیلنج بھی کردیا اور کہا کہ 'مسلمانوں کے قائدین کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی، مجھ سے قرآن اور پیغمبر اسلام پر جس دن بحث کرنی ہو انہیں بلالیا جائے وہ حاضر ہوجائیں گے۔'