ریاست بہار کے ضلع گیا کے شاعر و ادیب ہلال حمزہ پوری نے اپنی خوبصورت شاعری کے ذریعہ ضلع و ریاست کے ادبی افق پر حمزہ پور شیرگھاٹی کو ایک نئی پہچان عطا کی ہے۔ وہ ایک اچھوتے انداز میں غزل کہتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بزرگ شاعر و دو سو کتابوں کے مصنف ناوک حمزہ پوری نے ہلال حمزہ پوری کے غزل کا مجموعہ " آئینہ " کی تقریب رسم اجرا کے موقع پر کیا۔TheBook Was Launched in Gaya
ریاست بہار کا ضلع گیا ایک ایساضلع ہے جہاں اردو ادب کی چاشنی کی اپنی ایک الگ ہی پہچان ہے۔ یہاں بڑے بڑے ادیب و شاعر اور نقادوفکشن نگار ہوئے ہیں۔ جنہیں غالب ایوارڈ سے لیکر ساہیتہ اکادمی ایوارڈ جیسے بڑے اعزازات سے نوازاگیاہے۔ جن میں خصوصی طور پر مرحوم پروفیسر حسین الحق کا نام قابل ذکر ہے جنہیں گزشتہ برس ہی ساہیتہ اکادمی ایوارڈ سے نوازاگیا تھا لیکن کچھ ایسے ادیب وشاعر اور فکشن نگار ہیں جنکی ادبی صلاحیت وخدمات کی ستائش تو وقتا فوقتا ہوتی ہے لیکن انہیں وہ مقبولیت اور پہچان نہیں مل سکی جسکے وہ حقدار تھے۔
اسی طرح کے ایک شاعر ہلال حمزہ پوری ہیں جنہوں نے اپنی خوبصورت شاعری کے ذریعہ ضلع میں ایک پہچان تو بنائی لیکن وہ مقام انہیں صلاحیت وقابلیت کے مقابلے میں نہیں مل سکا ، وہ اچھوتے انداز میں غزل کہتے ہیں، علمی حلقوں میں ان کا نام معروف و مقبول ہے۔ تاہم سرکاری سطح کے اداروں نے انکی قابلیت اور خدمات کا احترام نہیں کیا ۔ہلال حمزہ پوری کی نئی کتاب ’’آئینہ’’ منظر عام پر آئی ہے’ آج اسکی رسم اجرا شیرگھاٹی میں ہوئی’ جس میں استادالشعرا کے نام سے معروف شاعر ، ادیب ، مصنف ومحقق ناوک حمزہ پوری بھی شریک ہوئے۔