اردو

urdu

Alcohol Storage in the Ambulance ایمبولینس میں تابوت پر کفن لپٹا ہوا تھا، جب کھولا گیا تو شراب نکلی

بہار میں شراب بندی کے فیصلہ کے باوجود بھی شراب کی اسمگلنگ نہیں رکی ہے۔ اسمگلر نت نئے حربے اپنا کر سمگلنگ کر رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ گیا میں سامنے آیا، جہاں ایمبولینس پر لے جائے جا رہے تابوت سے شراب کی بوتلیں ملی ہیں۔

By

Published : Mar 27, 2023, 4:56 PM IST

Published : Mar 27, 2023, 4:56 PM IST

شراب کا ذخیرہ
شراب کا ذخیرہ

شراب کا ذخیرہ

گیا: بہار کے گیا میں محکمہ آبکاری نے لاش کو ایمبولینس میں لے جانے والے باکس (تابوت) سے شراب کی 212 بوتلیں برآمد کی ہیں۔ تابوت پر کفن بھی چڑھا دیا گیا، تاکہ لوگ یہ سمجھیں کہ اس میں میت لے جائی جا رہی ہے۔ اسمگلنگ کے الزام میں دو لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ شراب کو رانچی سے مظفر پور لے جایا جا رہا تھا۔ دونوں سمگلروں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

خفیہ اطلاع پر کارروائی: محکمہ پروڈکٹ کی ٹیم کو خفیہ اطلاع ملی تھی جس کے بعد ڈوبھی تھانے کے تحت دھیراجا پل کے قریب کارروائی کی گئی۔ اس دوران ایمبولینس کو روک دیا گیا۔ اس میں رکھے تابوت کی جانچ پڑتال کی گئی تو محکمہ ایکسائز کی ٹیم کے پولیس اہلکار حیران رہ گئے۔ تابوت میں میت کے بجائے شراب کی بوتلیں سجا کر رکھی گئی تھیں۔ غیر ملکی شراب کی مجموعی طور پر 212 بوتلیں برآمد کی گئیں۔ برآمد ہونے والی شراب مہنگے برانڈ کی تھی۔

ہو رہی بحث: اسمگلر اتنے چالاک تھے کہ ایمبولینس سے لاش لے جانے کا ڈرامہ کر رہے تھے۔ اس طرح شراب کی برآمدگی کے بعد لوگ حیران ہیں۔ اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ یہ لوگ شراب اسمگل کرنے کے لیے کونسا فریب بناتے ہیں۔ گرفتار اسمگلروں کی شناخت پنکج کمار یادو اور للت کمار مہتو کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں جھارکھنڈ کے رہنے والے ہیں۔

"ایمبولینس کے تابوت سے شراب کی بوتلیں ملی ہیں۔ شراب کی کل 212 بوتلیں برآمد کی گئی ہیں۔ ایمبولینس سے 2 اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مزید کارروائی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:Politics on Liquor Ban in Bihar: شراب بندی پر بہار کی سیاست منقسم

ABOUT THE AUTHOR

...view details