اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا: دُرگا پوجا کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال

بہار کے شہر گیا کے فتح گنج پوجا پنڈال کمیٹی کا سربراہ اور محافظ ایک مسلم شخص ہے۔ اس محلے میں ایک بھی مسلم گھر نہیں ہے باوجود اس کے اس میں مسلمان بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال
فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال

By

Published : Oct 11, 2021, 5:06 PM IST

Updated : Oct 11, 2021, 7:47 PM IST

شہر گیا کے فتح گنج محلے کی ایک پوجا کمیٹی فرقہ وارانہ ہم آہنگی، ترقی و خیر سگالی، محبت، گنگا جمنی تہذیب اور بھائی چارے کے فروغ کی مثال ہے۔

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال

دراصل فتح گنج محلہ شہر گیا کے کوتوالی تھانہ حدود میں واقع ہے۔ اس محلے میں مسلم طبقے کا ایک بھی گھر نہیں ہے۔ یہاں ہر برس درگا پوجا کے موقع پر 'درگا' کی مورتی بیٹھتی ہے اس کے لیے باضابطہ پنڈال بھی بنتا ہے جبکہ محلے کے لوگوں کی ایک کمیٹی بھی ہے۔

اس پوجا کمیٹی کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے سربراہ و محافظ ایک مسلم شخص ہے جن کا نام مسعود منظر ہے مسعود منظر اس محلہ میں نہیں رہتے لیکن تقریباً 20 برسوں سے یہاں درگا پوجا کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب و رسم و رواج کو انجام دینے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

یہاں درگا پوجا کے موقع پر مورتی نصب کرنے کا سلسلہ سنہ 2000 میں مسعود منظر نے ہی کیا تھا اور اس کے بعد انہوں نے محلے کے لوگوں کو شامل کرکے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں دونوں فرقے کے لوگ شامل ہیں۔ مسعود منظر شہر کے معروف سماجی کارکن ہیں اور پیشے سے وکیل ہیں۔

55 سال کے مسعود منظر ضلع انتظامیہ کی امن کمیٹی کے رکن بھی ہیں اور جب بھی شہر یا ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوتی ہے تو امن وامان کی بحالی اور آپسی بھائی چارے کو برقرار رکھنے میں ان کی ہی مدد لی جاتی ہے اور اس میں ان کا بھرپور تعاون ہوتا ہے۔

مسعود منظر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے ہندوؤں کے ساتھ مل کر ملک کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی، محبت، اخوت اور بھائی چارے کی جو روایت قائم کی ہے، ہمیں اس تہذیبی ورثہ کو نہ صرف چانے کی بلکہ اسے مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے اور اسی کی پہل انہوں نے 25 برس قبل کی تھی جو آج تک برقرار ہے۔ ان کا یہ مشن تب ختم ہوگا جب ہر گھر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی باتیں پہنچے گی اور اس پر عمل کیا جائے۔

  • سنہ 1936 میں پہلا فساد ہوا تھا

وکیل مسعود منظر نے بتایا کہ 'گیا میں پہلی مرتبہ سنہ 1936 میں درگا پوجا کے موقع پر فساد ہوا تھا۔ غالباً یہ بھارت کا پہلا فرقہ وارانہ فساد تھا۔ مینا پنڈت نے مورتی نصب کی۔ وہ مورتی کو دکھرنی مندر سے جامع مسجد راستے ہوتے ہوئے وسرجن کے لیے لے جانا چاہتے تھے۔ اسی بات کو لے کر تصادم ہوا جو بعد میں وہ فرقہ وارانہ رخ اختیار کر دیا۔

اس واقعہ کے بعد انتظامیہ اور مقامی لوگ جن میں وکلاء اور سبھی طبقے اور مذاہب کے معززین موجود تھے۔ ان کی پہل اور کوششوں کے بعد فساد پر قابو پایا گیا تھا۔

کمیٹی کے سکریٹری وکیل منوج کمار کے مطابق فتح گنج کے مورتی پنڈال نے امن، ترقی کے لیے ہم آہنگی کو ظاہر کیا ہے۔ مسعود منظر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے علمبردار اور مثال ہیں ان کی پہل اور تعاون سے پوجا کی رسومات بہتر ڈھنگ سے ہوتی ہے۔

مسعود منظر کو کمیٹی کا سربراہ اور محافظ اس لیے بنایا گیا کیونکہ ان کے نظریات بھارتی ثقافت اور تہذیب کا گہوارہ ہیں۔ سبھی معاشرے میں انہیں عزت وقار کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں کیونکہ انہوں نے ہندو مسلم ایکتا پر بہترین کام کیا ہے۔

اس سلسلے میں پوجا کمیٹی و کلب کے ایک اور عہدیدار نیرج کمار کہتے ہیں کہ مسعود منظر قومی ہم آہنگی کے لیے وقف ہیں۔ پوجا پنڈال و مورتی وسرجن ان کی نگرانی میں انجام پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف فتح گنج کا پنڈال نہیں ہے یہ معاشرے کے لیے گنگا جمنی تہذیب کی مثال و پیغام ہیں۔

وشال کمار نودیا بتاتے ہیں کہ مورتی وسرجن جلوس کے دوران اکثر کشیدگی کا ماحول بنتا ہے تاہم اس دوران بھی مسعود منظر اور شہر کے دوسرے سماجی کارکن کی مدد سے حالات فوری طور پر پرسکون ہوجاتے ہیں۔

مسعود منظر سرپرست کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ گیا میں قریب دو سو سے زیادہ پنڈال بنتے ہیں تاہم فتح گنج کا پنڈال مثالی ہوتا ہے یہاں بڑی تعداد میں مسلم برادری کے لوگ آتے ہیں۔ اس پوجا پنڈال کی تعریف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس ایس پی سمیت اعلیٰ حکام بھی ماضی میں کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں گیا کا ریکارڈ قابل ذکر رہا ہے ایسا نہیں ہے کہ اشتعال انگیزوں کی جانب سے کوشش نہیں کی گئی ہو تاہم عرصہ دراز سے ایک ساتھ رہنے والے ہندو مسلمان کی مثبت سوچ کے مطابق اشتعال انگیزوں کی ایک نہیں چلی ہے۔ اس مرتبہ بھی پرامن ماحول میں درگا پوجا کے اختتام کے لیے مسعود منظر اور ان کی ٹیم مصروف ہے۔

  • فتح گنج میں درگا پوجا کی تیاری

کووڈ 19 کے بعد اس برس شہر کے فتح گنج محلے میں درگا پوجا کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ پنڈال بنایا جارہا ہے یہاں مورتی نصب ہوگی جبکہ وجے دشمی کی رات کو مورتی وسرجن کے لیے جلوس نکلتا ہے سابقہ روایت کے تحت ضلع کا کوئی اعلیٰ افسر اسکا افتتاح کرے گا۔

Last Updated : Oct 11, 2021, 7:47 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details