اردو

urdu

گیا: آر ٹی پی سی آر گاڑی کے ذریعے کورونا ٹیسٹ کرنے میں آسانی

By

Published : Jun 7, 2021, 9:13 PM IST

بہار کے ضلع گیا میں کورونا کا ٹیسٹ آر ٹی پی سی آر گاڑی پر بھی ہوگا۔ ڈی ایم ابھشیک کمار نے آرٹی پی سی آر گاڑی کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ وہیں، ضلع میں کورونا کے مثبت کیسز میں کمی آئی ہے۔

آر ٹی پی سی آر گاڑی کے ذریعے کورونا  ٹیسٹ کرنے میں آسانی
آر ٹی پی سی آر گاڑی کے ذریعے کورونا ٹیسٹ کرنے میں آسانی

ریاست بہار کے ضلع گیا میں " آرٹی پی سی آر" سے کورونا کی جانچ کے لیے آر ٹی پی سی آر گاڑی روانہ ہوئی ہے۔ گاڑی ضلع کے سبھی علاقوں میں جائے گی اور جنہیں آر ٹی پی سی آر سے کورونا کی جانچ کرانی ہوگی وہ اپنا نمونہ دیں گے۔ آرٹی پی سی آر گاڑی پر ڈرائیور کے علاوہ ایک لیب ٹیکنشین ،ایک سائنس داں اور ایک لیب اسٹاف ہوگا۔

اس گاڑی کے چلنے سے اے این ایم سی ایچ ہسپتال سے آرٹی پی سی آر جانچ کرنے کا بوجھ کم ہوگا۔ آج ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے کلکٹریٹ احاطے سے آر ٹی پی سی آر گاڑی کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

آر ٹی پی سی آر گاڑی کے ذریعے کورونا ٹیسٹ کرنے میں آسانی


اس سلسلے میں ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ نے کہا کہ ضلع میں جانچ کے دائرہ کو بڑھانے کے لیے بہار حکومت نے ضلع کو ایک آر ٹی پی سی آر گاڑی دستیاب کرائی ہے، جو ضلع کے مختلف علاقوں میں جاکر نمونہ لے کر جانچ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ کووڈ19 ہسپتال اے این ایم سی ایچ میں ضلع کے علاوہ مگدھ کمشنری کے دوسرے ضلع سے بھی کورونا کے جانچ کے لیے نمونہ آتے ہیں۔زیادہ تعداد میں کلیکشن ہونے کی وجہ سے دوتین دن کا وقت رپورٹ آنے میں لگتا ہے۔ تاہم آر ٹی پی سی آر گاڑی پر نمونہ دینے والوں کی رپورٹ چوبیس گھنٹوں کے اندر ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسکی کئی خاصیت ہے اور اس طرح سے زیادہ سے زیادہ جانچ کی جاسکے گی۔ روزانہ نو سو سے ایک ہزار ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت اس میں ہے۔ ہردن محکمہ ہیلتھ گیا رپورٹ لے گا اور اسی رپورٹ کے تحت کووڈ19 پروٹوکول کے تحت آگے کی کارروائی ہوگی۔


واضح رہے کہ ضلع گیا میں کورونا کے مثبت کیسز میں کمی آئی ہے۔ تاہم انتظامیہ کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ جانچ ہو۔ ضلع اینٹیجن کٹس کے علاوہ آر ٹی پی سی آر جانچ کی تعداد بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔آرٹی پی سی آر گاڑی کے آنے سے امید کی جا رہی ہے کہ روزانہ تین ہزار سے زائد ضلع میں آر ٹی پی سی آر سے کورونا کی جانچ ہونا ممکن ہو پائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details