ریاست بہار کا ضلع گیا میں کورونا وائرس Corona Cases In Gaya سے ایک بار پھر خوفزدہ ہے کیونکہ وائرس وقت وقت پر اپنی شکل بدل رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔ ضلع گیا کے لوگ اس لیے بھی خوفزدہ ہیں کیونکہ یہ مذہبی اور سیاحتی نقطہ نظر سے معروف ہے اور یہاں ہر دن دوسری ریاستوں و ملکوں سے لوگوں کی آمد ہے۔ گزشتہ ہفتہ منگولیا سے آئے وفد کے ایک رکن کا کورونا پازیٹیو ہونے سے مزید سراسیمگی بڑھادی تھی حالانکہ منگولیا کے رکن کی جانچ میں اومیکرون کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔
کورونا کی دوسری لہر نے بھی گیا میں کافی تباہی مچا دی تھی گیا میں دوسری لہر کے دوران سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ڈھائی سو لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ مستقبل میں کورونا کے بڑھنے کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ضلع گیا کے سب سے بڑے ہسپتال "Anugrah Narayan Hospital" میں تیاریاں کی جارہی ہیں۔ حالانکہ انوگرہ نارائن ہسپتال لیب میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے ٹیسٹ کرنے کی سہولت نہیں ہے۔ اس جانچ کے لیے نمونہ اوڑیشہ ریاست کے بھونیشور کے لیب میں بھیجا جارہا ہے۔ یہاں ہسپتال میں 122 بیڈس کا الگ سے وارڈ تیار کیا گیا ہے ساتھ ہی کورونا کے مشتبہ کیسز کا علیحدہ وارڈ بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹرز اور دوسرے طبی اسٹاف کی فہرست تیار کرلی گئی ہے اور انہیں نئے ویریئنٹ کے تعلق سے علاج کے طور طریقے اور دوائی کے استعمال سے متعلق مرکزی حکومت کی گائیڈ لائنز کی جانکاری فراہم کر دی گئی ہے۔