بہار کے گیا میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر باقر خانی اور شرمال کی زبردست فروخت ہوتی تھی جبکہ یہاں سے دوسرے علاقوں کو بھی بڑی تعداد میں سپلائی کی جاتی تھی۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر گیا میں خاص طور سے گھی اور ڈرائی فروٹ کی باقر خانی کی مانگ میں اضافہ ہوتا تھا لیکن اس سال ایسا نہیں ہوا۔
ہر سال عیدالاضحیٰ سے ایک روز قبل تقریباً پانچ لاکھ سے زیادہ شرمال باقر خانی کی فروخت ہوگی تھی اور ایک دوکاندار ایک وقت میں پانچ تا 10 ہزار شرمال اور باقر خانی فروخت کیا کرتا تھا تاہم اس سال کورونا وبا کے باعث شرمال اور باقر خانی کی بکری میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے۔
گیا میں شرمال اور باقر خانی کی فروخت میں کمی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محمد دانش نے بتایا کہ اس سال کورونا کی وجہ سے شرمال اور باقرخانی کا کاروبار مکمل طور پر متاثر ہے چونکہ گیا کی روایت رہی ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر سب سے زیادہ شرمال اور باقر خانی کی کھپت ہوتی تھی۔
گیا کے باشندے شوق سے باقر خانی اور شرمال کھاتے تھے، لیکن اس مرتبہ مہنگائی کی وجہ سےپسندیدہ کھانے کی اشیاء کی فروخت میں کمی آگئی۔ محمد دانش نے بتایا کہ گزشتہ برس ایک دن میں چھ ہزار شرمال فروخت کیا تھا تاہم اس مرتبہ تین ہزار بھی فروخت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ اسی طرح ایک اور دکاندار محمد امتیاز نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا نے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے، لچھے شرمال اور باقر خانی نہیں کے برابر فروخت ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ شہر گیا میں واقع چھتہ مسجد روڈ باقر خانی اور شرمال کے لیے مشہور ہے، یہاں کئی بڑی بیکریاں ہیں جہاں سے شرمال اور باقر خانی دوسرے ضلع میں سپلائی کی جاتی ہیں۔