گیا:بہار کے ضلع گیا پولیس نے قدیم و قیمتی مورتیاں چوری کرکے بیچنے والے گروہ کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس نے دو کروڑ روپے کی قیمت کی چھوٹی اور بڑی دس مورتیوں کے ساتھ محمد شمشاد، محمد سونو اور اس کے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کیا۔
اس علاوہ ان سبھی ملزمین کے پاس سے چوری Theft of ancient Buddha statues کی کئی مورتیاں برآمد بھی ہوئیں ہیں۔
یہ گروہ چوری شدہ مورتیوں کو صرف ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بھی فروخت کے لیے نیٹ ورک بنا رکھا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس گروہ کا ماسٹر مائنڈ محمد شمشاد ہے۔
پولیس نے اپنے انکشاف میں بتایا کہ 'محمد شمشاد کے پاس سے مہاتما گوتم بدھ کی چھ مورتیاں برآمد ہوئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مندر کا قدیم استوپ بھی برآمد ہوا ہے، ساتھ ایک گاڑی اور موبائل فون بھی ملا ہے جس میں کئی طرح کے ثبوت موجود ہیں۔
راکیش کمار سٹی ایس پی نے بتایا کہ گرفتار پانچوں ملزمین سے پوچھ تاچھ انکشاف ہوا ہے کہ گھونگھر چودھری نام کے ایک شخص جو بودھ گیا میں گزشتہ آٹھ برسوں سے مورتی اور پرانے سامانوں کی دوکان چلاتا ہے وہی شمشاد کو بلاکر مورتیوں کی اطلاع دیتا ہے اور وہی مورتیوں کی پہچان کرتا ہے۔
شمشاد کی نشاندہی پر ہی نوادہ ضلع سے محمد سونو کی گرفتاری ہوئی ہے اور اس کے گھر سے چوری کی چار بڑی مورتیاں برآمد ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں:
پولیس کے مطابق گرفتار سبھی ملزمین کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے جیل بھیجا جائے گا اور ساتھ ہی مزید انکشافات Thieves Arrested With Gautam Buddha statue کے لیے انہیں ریمانڈ پر بھی لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ضلع گیا کی مندروں میں نصب مورتیاں بہت قدیم اور قیمتی ہیں۔ وقتاً فوقتاً اسمگلر ان مورتیوں کو مختلف مقامات سے چرا کر ملک وبیرون ملک میں فروخت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل ہی اپنے من کی بات پروگرام میں گیا کے وزیرگنج علاقے سے بیس برس قبل مورتی چوری کے واقعہ کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ مورتیاں اٹلی میں برآمد ہوئی ہیں جسے واپس لانے کی تیاری کی جارہی ہے ضلع پولیس بھی اب ماضی میں چوری کی گئی مورتیوں کو برآمد کرنے میں لگی ہے، گرفتار افراد میں محمد شمشاد، محمد سونو، گھونگھر چودھری، امیت کمار، اروند داس شامل ہیں۔