سابق راجیہ سبھا رکن علی انور انصاری نے موجودہ حکومت اور اسمبلی کے اراکین کے طرزِ عمل پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے آئینی اور جمہوری طرز کو تار تار کر دیا ہے۔ اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر کو انگلی دکھا کر دھمکی بھرے لہجے میں بات کرنا اصل میں جس تہذیب کے پروردہ ہیں، ویسا ہی عمل کر رہے ہیں۔
انہوں نے قانون ساز کونسل میں مسلمانوں کو جگہ نہیں دیے جانے کے متعلق کہا کہ ان سے مسلمانوں کو کوئی امید کرنا بے معنی ہے۔
ہم نے جب بغاوت کیا تھا اسی وقت کہا تھا کہ ان کو اب مسلمان ووٹ نہیں دیگا۔ ان کا ایک بھی مسلم ایم ایل اے نہیں جیتا۔ مسلمان کو کوئی توقع نہیں رکھنی چاہیے، جب یہ دوبارہ بی جے پی میں گئے اسی وقت صاف ہوگیا تھا کہ مسلمان ان کے ساتھ نہیں ہے۔ انہوں نے دوسری پارٹی سے توڑ کر مسلمان کو لایا۔