ریاست بہار کے ضلع گیا سے تعلق رکھنے والے سنی وقف بورڈ سابق ایڈ منسٹریٹر شارم علی نے آج رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان سے ملاقات کی، شارم علی کی ملاقات کے بعد قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں کہ وہ لوجپا آر کی رکنیت حاصل کرنے والے ہیں۔ بہار سنی وقف بورڈ کے سابق ایڈمنسٹریٹر سید شارم علی نے آج لوجپا آر کے قومی صدر چراغ پاسوان سے ملاقات کی ہے، وہ تقریباً دو برسوں سے سیاسی سرگرمیوں سے دوری بنائے ہوئے تھے۔ تاہم آج چراغ پاسوان سے ملاقات نے اشارہ کر دیا ہے کہ شارم علی پھر سے سیاسی سرگرمیوں میں متحرک ہوگئے ہیں۔ شارم علی ضلع گیا کے نوجوان رہنماء ہیں وہ پہلے بھی تین مرتبہ اسمبلی انتخابات میں قسمت آزماچکے ہیں۔ Former Administrator of Bihar Sunni Waqf Board
سنہ 2015کے اسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کی جانب سے ہندوستانی عوام مورچہ کے ٹکٹ پربیلا گنج اسمبلی حلقہ سے وہ انتخاب لڑچکے ہیں چونکہ اس وقت بھی جے ڈی یو مہاگٹھ بندھن کے ساتھ تھی جس کی وجہ سے شارم علی کے مدمقابل آرجے ڈی کے امیدوار ڈاکٹر سریندر پرساد یادو تھے جو اس حلقہ سے گزشتہ تیس برسوں سے جیت درج کررہے تھے، یہاں شارم علی کو قریب پچاس ہزار ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے مدمقابل ڈاکٹر سریندر یادو کو ساٹھ ہزار کے قریب ووٹ ملے تھے۔ اس وقت کہا یہ جارہا تھا کہ شارم علی کو مسلمانوں کا محض پانچ سے دس فیصد ہی ووٹ ملا تھا جبکہ ضلع گیا کے دس اسمبلی حلقوں میں بیلاگنج اسمبلی حلقہ ہی ایک ایساحلقہ ہے جہاں چالیس فیصد کے قریب اقلیتی طبقے کی آبادی ہے باوجود کہ آج تک یہاں سے کسی مسلم امیدوار نے حیت درج نہیں کی ہے۔