اردو

urdu

ETV Bharat / state

فٹبال میچ کے فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ نے سپول کو دی شکست

ارریہ ضلع کے دھاما طلبا یونین فٹبال میدان میں دھاما نیشنل اسپورٹس کلب کے زیر اہتمام کھیلے گئے دلچسپ فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ کی ٹیم نے سپول کی ٹیم کو ایک گول سے ہرا کر خطاب پر قبضہ جما لیا۔

football tournament in araria, gargaddi araria won the match
دلچسپ فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ نے سپول کو ایک گول سے ہرا کر خطاب جیتا

By

Published : Mar 18, 2021, 12:33 PM IST

90 منٹ کے اس کھیل میں دونوں ہی ٹیم کی جانب سے ایک گول کے لیے مسلسل جدوجہد جاری رہا۔ پہلے وقفے سے قبل دونوں ہی ٹیم میں سے کسی کی طرف سے گول نہیں ہو سکا تھا۔

دیکھیں ویڈیو

کھیل کے اتار چڑھاؤ کو دیکھ کر فٹبال کے شائقین کی بھی دھڑکنیں تیز تھیں۔ پورا اسٹیڈیم ہر عمر کے لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ خواتین نے اپنے چھتوں سے اس مقابلے سے لطف اندوز ہوئیں۔

کھیل کے دوسرے وقفے کے بعد بھی دونوں ہی ٹیم گول کر ایک دوسرے پر سبقت بنانے کی کوشش کرتی رہی اور آخر میں طے شدہ وقت کے مطابق میچ کے اختتام سے پانچ منٹ قبل گرگدی ارریہ نے ایک گول کر سپول کی ٹیم پرسبقت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

فائنل میچ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جن ادھیکار پارٹی کے ضلع صدر امتیاز انیس عرف لڈو اور کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر ایس آر جھا نے شرکت کی۔ جنہوں نے فاتح ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں ٹرافی پیش کی۔

دلچسپ فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ نے سپول کو ایک گول سے ہرا کر خطاب جیتا

واضح رہے کہ یہ فٹبال میچ گزشتہ 29 جنوری سے کھیلا جا رہا تھا جس میں کل 16 ٹیموں نے حصہ لیا۔

فاتح ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ گیارہ ہزار روپے نقد اور شکست ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ آٹھ ہزار روپے نقد انعام کے طور پر دیا گیا۔ مین آف دی میچ کا خطاب گرگدی ارریہ کے سنجے کمار کو ملا جبکہ مین آف دی سیریز سپول کے محمد ساحل بنے۔

دلچسپ فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ نے سپول کو ایک گول سے ہرا کر خطاب جیتا

اس موقع پر یونین کے سکریٹری شہزاد عالم نے کہا کہ فٹبال کے شائقین آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں، کرکٹ سے اس کھیل کو متاثر ضرور ہوا ہے مگر اسے دیہی حلقوں سے پھر سے فروغ دیے جانے کی کوشش ہے۔

مزید پڑھیں:

بارہ بنکی: لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے والی سمرن کا خواب ہے 'ٹیم انڈیا'

اس موقع پر مکھیا صابر عالم، شہزاد عالم، عدنان عالم، مہتشم اختر، ہلچل علی، عنایت کریم، منت اللہ وغیرہ کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details