90 منٹ کے اس کھیل میں دونوں ہی ٹیم کی جانب سے ایک گول کے لیے مسلسل جدوجہد جاری رہا۔ پہلے وقفے سے قبل دونوں ہی ٹیم میں سے کسی کی طرف سے گول نہیں ہو سکا تھا۔
کھیل کے اتار چڑھاؤ کو دیکھ کر فٹبال کے شائقین کی بھی دھڑکنیں تیز تھیں۔ پورا اسٹیڈیم ہر عمر کے لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ خواتین نے اپنے چھتوں سے اس مقابلے سے لطف اندوز ہوئیں۔
کھیل کے دوسرے وقفے کے بعد بھی دونوں ہی ٹیم گول کر ایک دوسرے پر سبقت بنانے کی کوشش کرتی رہی اور آخر میں طے شدہ وقت کے مطابق میچ کے اختتام سے پانچ منٹ قبل گرگدی ارریہ نے ایک گول کر سپول کی ٹیم پرسبقت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
فائنل میچ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جن ادھیکار پارٹی کے ضلع صدر امتیاز انیس عرف لڈو اور کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر ایس آر جھا نے شرکت کی۔ جنہوں نے فاتح ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں ٹرافی پیش کی۔
دلچسپ فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ نے سپول کو ایک گول سے ہرا کر خطاب جیتا واضح رہے کہ یہ فٹبال میچ گزشتہ 29 جنوری سے کھیلا جا رہا تھا جس میں کل 16 ٹیموں نے حصہ لیا۔
فاتح ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ گیارہ ہزار روپے نقد اور شکست ٹیم کو ٹرافی کے ساتھ آٹھ ہزار روپے نقد انعام کے طور پر دیا گیا۔ مین آف دی میچ کا خطاب گرگدی ارریہ کے سنجے کمار کو ملا جبکہ مین آف دی سیریز سپول کے محمد ساحل بنے۔
دلچسپ فائنل مقابلے میں گرگدی ارریہ نے سپول کو ایک گول سے ہرا کر خطاب جیتا اس موقع پر یونین کے سکریٹری شہزاد عالم نے کہا کہ فٹبال کے شائقین آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں، کرکٹ سے اس کھیل کو متاثر ضرور ہوا ہے مگر اسے دیہی حلقوں سے پھر سے فروغ دیے جانے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں:
اس موقع پر مکھیا صابر عالم، شہزاد عالم، عدنان عالم، مہتشم اختر، ہلچل علی، عنایت کریم، منت اللہ وغیرہ کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے۔